https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Wednesday 29 September 2021

مولاناکلیم صدیقی کی گرفتاری اورآسام میں سرکاری آتنک واد کے خلاف احتجاج

 جلگاؤں(پریس ریلیز): جلگاوں شہر میں کلکٹر آفس پر بڑے پیمانے پر تمام دینی ملی ،سیاسی تحریکوں اور سماجی تنظیموں نے متحد ہوکر مولانا مفتی محمد ہارون ندوی صاحب کی قیادت میں "مولک ادھیکار منچ" کے پرچم تلے جمعیۃ علماء ہند ، جماعت اسلامی، وحدت اسلامی، ایس آئی او ،آئی وائی ایف ، کل جماعتی مشن، تبلیغی جماعت، سنی دعوت اسلامی ،اہل سنت اور سیاسی پارٹیوں میں کانگریس ، راشٹر وادی، سماجوادی ، ایم آئی ایم ، پاپولر فرنٹ آف انڈیا جیسی مختلف جماعتوں اور فعال و مستعد اہلیان جلگاوں نے اتحاد کے ساتھ داعی اسلام مولانا کلیم صدیقی کی غیر قانونی گرفتاری، یوگی تانا شاہی اور گھٹیا نیچ سیاسی ہتھکنڈوں کی جم کر مخالفت کی ۔اور مولانا کی رہائی کا بنا شرط مطالبہ رکھا گیا ،ساتھ ہی آسام میں 800 مکانات منہدم کردینے اور پولیس کی جانب سے حالیہ بربریت جس میں گولیوں سے دو سے تین لوگوں کی جان گئی سنگھی فوٹوگرافر کا لاش پر کودنا اس سرکاری آتنک واد کی بھی جم کر مذمت کی۔ ساتھ ہی ان پولیس والوں پر 302 مرڈر کا کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا ۔ تمام تنظیموں ،تحریکوں اور پارٹیوں کے ذمہ داران نے تفصیلی بیان بھی کیا - اور ملک میں پھیلائی جارہی نفرت ، گودی میڈیا کا آتنک ، سرکاری دہشتگردی ، مندر اور مسجد کے نام پر گھٹیا سیاست اور ۔یوپی الیکشن کے گھٹیا منصوبوں کے تذکرے کے ساتھ ملت اور مسلمان نوجوانوں کو ہوش کے ساتھ ساتھ کام کرنے کی نصیحت کی ۔اور حکومت کو بھی خبردار کیا کہ نفرتوں کی سیاست بند کرو ، منافرت ، فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے جیسا گھٹیا کام حکومت بند کرے۔حکومت اپنی کمیوں اور کوتاہیوں سےعوام کی نظریں ہٹانے کی خاطر انہیں غیر ضروری معاملات میں الجھا رہی ہے ۔یہ حکومت کا انتہائی گھٹیا عمل ہے ۔ایک حکومت اپنی اقلیت اور اس کے علماء کو اپنے نشانے پر رکھ کر انہیں یر قسم کی ایذاء و تکالیف پہنچارہی ہے ۔غم وغصہ کے باوجود عوام نے انتہائی سنجیدہ اور پر امن مظاہرہ کا پیغام دیا۔اور حکومت کے سامنے اپنی بات دو ٹوک انداز میں رکھی۔ احتجاج بارش اور طوفان کے باوجود صبح 11 سے لیکر دوپہر 3 بجے تک کامیابی کے پرجوش نعروں کے ساتھ چلتا رہا۔ تین بجے ایک وفد جس کے صدر مولانا مفتی محمد ہارون ندوی ، اور کوآرڈی نیٹر مفتی عتیق الرحمان ، مفتی خالد ، مزمل ندوی، محترم فاروق شیخ اور اقبال منیار نے ضلع ادھیکاری ، کلکٹر ابھیجیت راوت کو ہزاروں دستخط کے ساتھ مطالبات کا میمورنڈم دیا ۔کلکٹر صاحب نے یقین دلایا کہ آپ کے جذبات اور مطالبات کو سرکار تک پہنچایا جائے گا۔ اس احتجاجی شاندار ، کامیاب آندولن میں علمائے کرام نے اکیلے ایک تنہا پر ہونے والے ظلم کا متحد ہوکر مقابلہ کرنے کی نصیحت اور اہلیان جلگاوں نے بھی اعلان کیا کہ ہم اپنے علماء کے شانہ بشانہ ، قدم بقدم ساتھ رہیں گے، محترم فاروق شیخ صاحب، محترم عبدالکریم سالار صاحب ، محترم اعجاز ملک صاحب، ایاز علی، ڈاکٹر جاوید ، محترم سہیل سر ڈاکٹر راغیب ، فیروز ملتانی ، فہیم پٹیل ، زکی پٹیل ، سبیان ، اشفاق ، تابش ، ڈاکٹر شاکر، زیان جاگیردار، قاری عقیل، مولانا عبدالرحمان ملی، قاری مشتاق ، مولانا اختر ندوی ، مولانا اعجاز ندوی، ظفر بھائی پینچ، حافظ قاسم ، وسیم محبوب، حافظ اسامہ، حافظ صفی ، عمرفاروق، غرض کہ شہر کے تمام درد مند دل ، متحرک اور غیور نوجوان بڑی کثیر تعداد میں اس پروگرام میں موجود رہے۔ محترم مفتی عتیق الرحمان صاحب خطاب آخر صدر مولانا مفتی محمد ہارون ندوی صاحب کے پر مغز، بیباک خطاب کے ساتھ مفتی خالد صاحب کی دعا پر احتجاج دوپہر تین بجے ختم ہوا۔

1 comment:

  1. اللہ شیخ کی حفاظت فرمائے اور ان زندیقوں کو حلاق کرے

    ReplyDelete