https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Tuesday 5 October 2021

کسی بزرگ کی قبر کے پاس اللہ کی عبادت کرنا

 مختار قول کے مطابق کسی بزرگ کی   قبر کے پاس بیٹھ کر اللہ کی عبادت  یا قرآن پاک کی تلاوت بلاکسی کراہت جائز ہے،بشرطیکہ اس  سے بزرگ کی عبادت  کاشبہ نہ ہوتا ہو.  ولا یکرہ الجلوس للقراء ة علے القبر فی المختار (نور الایضاح مع المراقی وحاشیة الطحطاوی ص: ۱۱۱، ۱۲۳)، وأخذ من ذلک جواز القراء ة علی القبر والمسألة ذات خلاف، قال الإمام: تکرہ لأن أہلہا جیفة ولم یصح فیہا شیء عندہ صلی اللہ علیہ وسلم وقال محمد: تستحب الورود الآثار وہو المذہب المختار کما صرحوا بہ في کتاب الاستحسان (حاشیة الطحطاوی علی المراقي ص: ۶۲۱ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت)، نیز شامی (۳: ۱۵۶، مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند) 

No comments:

Post a Comment