وضو میں سر کے ساتھ گردن کے بعض حصہ کا مسح کرلینا مستحب ہے، حنفیہ کا یہی مذہب ہے، اسے بدعت کہنا غلط ہے: عن موسی بن طلحة قال من مسح قفاہ مع رأسہ وقي من الغل (شرح إحیاء العلوم للزبیدي: ۲/۳۶۵) عن نافع عن ابن عمر أن النبي صلیا للہ علیہ وسلم قال من توضأ ومسح بیدیہ علی عنقہ وقي الغل یوم القیامة (التلخیص الحبیر: ۱/۳۴، إعلاء السنن: ۱/۱۲۰) اس کے علاوہ اور بھی روایات ہیں جن سے سر کے ساتھ گردن کے مسح کا استحباب ثابت ہوتا ہے، تفصیل کے لیے اعلاء السنن: ۱/۱۲۰ کا مطالعہ فرمائیں۔
No comments:
Post a Comment