https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Wednesday 16 February 2022

بغیر نکاح خواں اورنکاح نامہ اوردستخط کے محض ایجاب وقبول سے نکاح

 اگر مجلس نکاح میں ایجاب وقبول کرنے والوں کے علاوہ کم از کم دو مسلمان مرد یا ایک مسلمان مرد اور دو مسلمان عورتیں موجود تھیں اور انہوں اپنے کانوں سے دونوں کا ایجاب وقبول سنا تو شریعت کی نظر میں یہ نکاح منعقد ودرست ہوگیا اگرچہ نکاح کا کوئی کاغذ تیار نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس پر کسی کے دستخط لیے گئے ؛ کیوں کہ نکاح نامہ محض استحبابی چیز ہے ، صحت نکاح کے لیے لازم وضروری نہیں ہے۔ وأما الکتابة ففي عتق المحیط: یستحب أن یکتب للعتق کتاباً ویشھد علیہ صیانة عن التجاحد کما فی المداینة بخلاف سائر التجارات للحرج؛لأنھا مما یکثر وقوعھا اھ، وینبغي أن یکون النکاح کالعتق؛لأنہ لا حرج فیہ اھ (رد المحتار، أول کتاب النکاح، ۴:۸۹، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔

No comments:

Post a Comment