Authentic Islamic authority, seek here knowledge in the light of the Holy Quran and Sunnah, moreover, free PDFs of Fiqh, Hadith, Indo_Islamic topics, facts about NRC, CAA, NPR, other current topics By الدکتور المفتی القاضی محمد عامر الصمدانی القاسمی الحنفی السنجاری بن مولانا رحیم خان المعروف بر حیم بخش بن الحاج چندر خان بن شیر خان بن گل خان بن بیرم خان المعروف بیر خان بن فتح خان بن عبدالصمد المعروف بصمدخان
https://follow.it/amir-samdani?action=followPub
Sunday, 11 September 2022
ہبہ مکمل ہونے کے شرائط
کوئی شخص اپنی تنہا خالص ملکیت کو کسی کو بلامعاوضہ حوالہ کردے یعنی اسے دیدے اور دے کر اسے مالک وقابض بنادے، تو شرعاً ہبہ صحیح ہوجاتا ہے، احتیاطاً دو مردوں کو گواہ بنالے تو بہترہے۔ کسی اولاد کے لیے جائز نہیں کہ باپ کی چھوڑی ہوئی تمام جائداد پر وہ تنہا قبضہ کرلے اور اسے اپنے بھائیوں یا بہنوں کو نہ دیں.۔ کسی کی حق تلفی کرنا، کسی بھائی بہن کی زمین ومکان کو دبالینا یہ بہت سنگین جُرم ہے۔ اپنے بھائی یابہنوں کا حق مارکر دوسروں کو ہبہ کرنا صحیح نہیں ہے،
دستخط ہبہ زبانی کے لئے لازم نہیں.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment