https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Friday 23 December 2022

تعلق مع اللہ

اللہ کی محبت کا یہ مقام کیسے حاصل ہو کہ ھمارے دلوں میں اللہ کی محبت اشد ہوجائے اگر اشد نہ ہوئی تو ہم اللہ تعالی کے پورے فرمانبردار نہیں ہوسکتے کیوں؟ اس لیے کہ جب ھم کو اپنا دل زیادہ پیارا ہوگا تو جہاں ھمارے دل کو تکلیف ہوگی ھم اللہ کے قانون کو توڑیں گے مثلاً اگر گناہ کا ارادہ تھااور ھم سے گناہ سرزد ہوگیا تو اللہ ناراض ہوا کہ نہیں مطلب کہ دل ذیادہ عزیز ہے خدا کی محبت نہیں اور اگر خدا کی محبت اشد ہوگی توگناہ کے اسباب ہونے کے باوجود ھم گناہ یہ سوچ کر نہیں کریں گے کہ مولا ناراض ہوگا معلوم ہوا اللہ کی محبت دل کی محبت سے ذیادہ ہونی چاھیےمولانا رومی فرماتے ہیں سلطان محمود نے اپنے 65 وزیروں کو بلایا اور کہا کہ شاھی خزانے کا نایاب موتی توڑ دو ۔ لیکن ہر وزیر نے کہا کے حضور یہ خزانے کا نایاب موتی ہے اس کی شاھی خزانے میں کوئی مثال نہیں میں اس کو نہیں توڑوں گا یہاں تک کہ ان سب وزیروں نے معذرت کرلی آخر میں شاہ محمود نے ایاز کو بلایا اسے دراصل وزیروں کو ایاز کا مقام عشق دکھلانا تھا ۔ یہ دکھلانا تھا کہ ایاز میرا سچا عاشق ہے باقی سب وزراء مصنوعی محبت کے دعویدار اور تنخواہی ہیں اس نے کہا ایازتم اس موتی کو توڑ دو ایاز نے فوراً پھتر لیااور موتی کو توڑ دیا .پورے ایوان شاھی میں شور مچ گیاسب نے کہا ارے ایاز بڑا بےباک اورناشکراہے. شاہ محمود نے کہا ایاز تم نے قیمتی موتی کیوں توڑا ان وزراء کو جواب دو ایاز نے جواب دیا۔ اے معزز لوگو! آپ نے موتی کو قیمتی سمجھ کر نہیں توڑا لیکن شاھی حکم کو توڑدیامیں آپ سے پوچھتاہوں کہ شاھی حکم زیادہ قیمتی تھا یہ موتی؟؟؟؟؟؟ ایک اور واقعہ اسی طرح آتا ہے محمودغزنوی نے سب وزیروں کو کہا جو چیز تمہیں پسند ہے لے لو ب نے اپنی اپنی پسند کی چیزیں لے لی لیکن ایاز نے کچھ نہ لیا بلکہ کہا میں بس آپ کا ساتھ چاھتا ہوں جب آُپ ساتھ ہوں گے تو سب چیزیں خود ہی مل جائیں گی ۔ تو شاھی حکم کے واقعہ سےمولانا رومی یہ نصیحت فرماتے ہیں کہ اسی طرح ہمارے دل اگر ٹوٹتے ہیں تو ٹوٹ جائیں لیکن اللہ کا فرمان نہ ٹوٹے دل کی وہ خواھشات جن سے اللہ راضی نہیں مثل بیش بہا موتی کے خواہ کتنی ہی قیمتی ہوں انکو توڑ دو لیکن حکم الیٰ کو نہ توڑو...

No comments:

Post a Comment