Authentic Islamic authority, seek here knowledge in the light of the Holy Quran and Sunnah, moreover, free PDFs of Fiqh, Hadith, Indo_Islamic topics, facts about NRC, CAA, NPR, other current topics By الدکتور المفتی القاضی محمد عامر الصمدانی القاسمی الحنفی السنجاری بن مولانا رحیم خان المعروف بر حیم بخش بن الحاج چندر خان بن شیر خان بن گل خان بن بیرم خان المعروف بیر خان بن فتح خان بن عبدالصمد المعروف بصمدخان
https://follow.it/amir-samdani?action=followPub
Wednesday, 22 February 2023
مہرکی کم ازکم مقدار
مہر کی کم ازکم مقدار دس درہم ہے، جس کی مقدار مروجہ اوزان میں تیس گرام چھ سو اٹھارہ ملی گرام چاندی ہوتی ہے، نکاح میں کم ازکم اتنے گرام چاندی یا بوقت نکاح اتنے گرام چاندی کی جو مالیت ہو، اتنی مالیت کی کوئی چیز مہر مقرر کرنا ضروری ہے، اور اگر اس سے کم مہر مقرر کیا گیا تو (انتقال، دخول اور خلوت صحیحہ کی صورت میں) درج بالا مقدار پوری کرنی ضروری ہوگی قال في الدر (مع الرد،کتاب النکاح، باب المہر ۴: ۲۳۰-۲۳۲ ط، مکتبہ زکریا دیوبند): (وأقلہ عشرة دراہم) لحدیث البیہقی وغیرہ: ”لا مہر أقل من عشرة دراہم“، ․․․ (فضة وزن شبعة) مثاقیل کما في الزکاة (مضروبة کانت أو لا) ولو دینا أو عرضًا قیمتہ عشرة وقت العقد اھ․
اسی اقل مہر کوعوام شرع پیغمبری کہتے ہیں. شرع پیغمبری کوئی مہر نہیں ہے.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment