https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Wednesday 20 December 2023

چارکے بجائے پانچ رکعت پڑھادی

 اگر  چار رکعات فرض پڑھنے والا  قعدہ اخیرہ کیے بغیر کھڑا ہوگیا اب اگر اسے پانچویں رکعت کے سجدے سے پہلے یاد آجائے تو یہ شخص بیٹھ جائے اور آخر میں سجدہ  سہو  کرلے تو نماز درست ہوجائے گی، لیکن اگر پانچویں رکعت  کا سجدہ کرلیا  یا اس کے بعد چھٹی رکعت بھی پڑھ لی تو فرض نماز باطل ہوجائے گی،  فرض نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی،  اور یہ نماز نفل ہوجائے گی۔

دوسری صورت یہ ہے کہ چار فرض پڑھنے والا  قعدہ اخیرہ/ مقدار تشہد بیٹھنے کے بعد غلطی سے کھڑا ہوگیا تو اگر اسے پانچویں رکعت کے سجدے سے پہلے یاد آجائے تو بیٹھ جائے اور سجدہ  سہو  کرلے تو نماز درست ہوجائے گی، لیکن اگر پانچویں رکعت  کا سجدہ کرلیا تو چھٹی رکعت بھی اس کے ساتھ شامل کرلے اور آخر میں سجدہ سہو کرلے تو چار فرض اور دو رکعت نفل بن جائے گی ۔ اگر سجدہ سہو نہ کیا تو  وقت کے اندر واجب الاعادہ ہوگی ۔

لہذا اگر امام آخری قعدہ میں تشہد کی مقدار بیٹھا تھا اس کے بعد مقتدی کے لقمہ کی وجہ سے  یاکسی شبہ کی بنا پر کھڑا ہوگیا اور پانچویں رکعت پڑھالی اور سجدہ سہو کرکے نماز مکمل کرلی تو نماز ہوجائے گی ، اگرچہ اس صورت میں چھٹی رکعت بھی ملالینی چاہیے تھی  اور آخر میں سجدہ سہو کرنا چاہیے تھا تاکہ آخری قعدہ میں بیٹھنے کی وجہ سے چار رکعات فرض اور دو نفل بن جاتیں۔

اور اگر امام تشہدکی مقدار نہیں بیٹھا تھا کہ تشہدمیں بیٹھتے ہی مقتدی کے لقمہ کی وجہ سے پانچویں رکعات کے لیے کھڑا ہوگیا اور پانچویں رکعت بھی پڑھالی اب یہ فرض نما زباطل ہوگئی ، اس لیے کہ قعدہ اخیرہ چھوٹ گیا ہے۔ اس صورت میں سجدہ سہو کرنے سے بھی نماز درست نہ ہوگی۔بلکہ اس نماز کا اعادہ کرنا لازم ہے۔ 

No comments:

Post a Comment