میت کو قبر میں اتارنے کے بعد میت پر کیوڑہ چھڑکنے کو علما نے بے اصل اور بدعت لکھا ہے ، اسی طرح پٹرا ڈالنے کے بعد مٹی ڈالنے سے پہلے بیری کی شاخ ڈالنے کی بھی شریعت میں کوئی اصل نہیں ہے ، یہ دونوں چیزیں واجب الترک ہیں، میت کے ساتھ قبر میں کوئی چیز ڈالنے کی ضرورت نہیں ہے ۔
وذکرابن الحاج فی المدخل أنہ ینبغی أن یجتنب ما أحدثہ بعضہم من أنہم یأتون بماء الورد فیجعلونہ علی المیت فی قبرہ ؛ فإن ذلک لم یرو عن السلف رضی اللہ عنہم فہو بدعة ، قال:ویکفیہ من الطیب ما عمل لہ وہو فی البیت فنحن متبعون لامبتدعون فحیث وقف سلفنا وقفنا اھ.(حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح شرح نور الإیضاح ص: ۶۰۸) نیز دیکھیں: تالیفات رشیدیہ،مع فتاوی رشیدیہ،(ص:240،ط: لاہور)
No comments:
Post a Comment