https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Thursday 29 February 2024

بیری کی شاخ قبر میں دبانا

 میت کو قبر میں اتارنے کے بعد میت پر کیوڑہ چھڑکنے کو علما نے بے اصل اور بدعت لکھا ہے ، اسی طرح پٹرا ڈالنے کے بعد مٹی ڈالنے سے پہلے بیری کی شاخ ڈالنے کی بھی شریعت میں کوئی اصل نہیں ہے ، یہ دونوں چیزیں واجب الترک ہیں، میت کے ساتھ قبر میں کوئی چیز ڈالنے کی ضرورت نہیں ہے ۔

وذکرابن الحاج فی المدخل أنہ ینبغی أن یجتنب ما أحدثہ بعضہم من أنہم یأتون بماء الورد فیجعلونہ علی المیت فی قبرہ ؛ فإن ذلک لم یرو عن السلف رضی اللہ عنہم فہو بدعة ، قال:ویکفیہ من الطیب ما عمل لہ وہو فی البیت فنحن متبعون لامبتدعون فحیث وقف سلفنا وقفنا اھ.(حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح شرح نور الإیضاح ص: ۶۰۸) نیز دیکھیں: تالیفات رشیدیہ،مع فتاوی رشیدیہ،(ص:240،ط: لاہور)

No comments:

Post a Comment