https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Saturday 9 March 2024

امام کی تنخواہ کاٹنا

 بصورتِ مسئولہ تنخواہ کے جائز یا ناجائز ہونے کا تعلق امامِ مسجد اور انتظامیہ کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر ہے، لہٰذا اگر کوئی امام اکثر غیر حاضر رہے، اور کمیٹی کی اجازت بھی نہ  ہو، نیز کوئی شرعی مجبوری نہ ہو تو  تنخواہ جائز نہ ہو گی۔

لیکن اگر کمیٹی کی اجازت ہو  یا یہ طے ہو کہ جب آپ ہوں تو آپ پڑھا ئیں، ہر نماز میں موجود ہونا لازم نہیں، یا یہ طے ہوا کہ جب خود نہ ہوں تو نائب مقرر کردیں اور وہ اپنا نائب مقرر کردیں تو  اس صورت میں  تنخواہ پر اثر نہ پڑے گا۔

مقتدیوں کی نماز بہر صورت ادا ہوجائے گی۔

واضح رہے کہ اگر کسی مقتدی کو  مذکورہ معاملات کی تفصیلات سے آگاہی نہ ہو تو اس کے تجسس میں لگنا شرعاً پسندیدہ نہیں ہے، ویسے بھی کسی کے بارے میں بدگمانی پسندیدہ نہیں ہے، ممکن ہے کہ امام صاحب کا کمیٹی کے ذمہ داران سے کوئی معاملہ طے ہوا ہو، یا وہ تنخواہ میں سے بعد میں کٹوتی کروالیتے ہوں

No comments:

Post a Comment