https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Monday 22 April 2024

زکوۃ کی رقم سے مسجد ،اسکول کی تعمیر

 زکاۃ کی ادائیگی صحیح ہونے کے لیے ضروری ہے کہ زکاۃ کی رقم مستحقِ زکاۃ فرد کو مالک بناکر دے دی جائے، اور تعمیرات میں چوں کہ کسی فرد کو مالک بنانا نہیں پایا جاتا؛ لہٰذا زکاۃ کی رقم سے مدرسہ مسجد، اسپتال، یا دیگر کوئی بھی فلاحی اسکول یا ادارہ قائم کرنے سے زکاۃ ادا نہیں ہوگی


''فتاوی عالمگیری'' میں ہے:

" لا يجوز أن يبني بالزكاة المسجد، وكذا القناطر والسقايات، وإصلاح الطرقات، وكري الأنهار والحج والجهاد، وكل ما لا تمليك فيه، ولا يجوز أن يكفن بها ميت، ولا يقضى بها دين الميت كذا في التبيين".   (1/ 188،  کتاب الزکاۃ، الباب السابع فی المصارف، ط: رشیدیہ

No comments:

Post a Comment