https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Wednesday 12 June 2024

یزید بن معاویہ کے بارے میں علماء دیوبند کاموقف

 مولانا رشید احمد گنگوہی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: '' یزید مومن تھا، بسبب قتل کے فاسق ہوا ، کفر کا حال  معلوم نہیں، کافر کہنا جائز نہیں کہ وہ عقیدہ قلب پر موقوف ہے''۔ (رشیدیہ، ص: 38)

ایک اور جگہ لکھتے ہیں: '' ہم مقلدین کو احتیاط سکوت میں ہے، کیوں کہ اگر لعنت جائز ہے تو نہ کرنے میں حرج نہیں ؛ اس لیے کہ لعنت نہ فرض ہے نہ واجب نہ سنت نہ مستحب ،محض مباح ہے''۔ (ص: 39)
یزید کے متعلق اہل سنت کا موقف یہ ہے کہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ حق پر تھے، یزید حق پر نہ تھا،ان امور میں تعمق  (گہرائی میں جانے ) سے بچنا بہتر ہے؛  اس لیے کہ  قرآن کریم کا ارشاد ہے :﴿ تِلْکَ اُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ لَهَا مَا کَسَبَتْ وَ لَکُمْ مَّا کَسَبْتُمْ وَلاَ تُسْئَلُوْنَ عَمَّا کَانُوا یَعْمَلُوْنَ﴾ [البقرة: 141]

ترجمہ: یہ جماعت گزرچکی، ان کے لیے وہ جو انہوں نے کیا، اور تمہارے لیے وہ جو تم نے کیا، اور تم سے نہیں پوچھا جائے اس کے بارے میں جو وہ عمل کرتے تھے۔

اور آں حضرت ﷺ کا ارشاد ہے :  « من حسن إسلام المرء ترکه ما لا یعنیه».

ترجمہ: آدمی کے اسلام کی خوبی میں سے ہے کہ وہ لایعنی (فضول) کو چھوڑ دے۔ مزید تفصیل کے لیے حکیم الاسلام قاری محمد طیب رحمہ اللہ کی کتاب''شہیدکربلااور یزید'' نیز مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ کی کتاب ''شہیدِ کربلا'' کا مطالعہ فرمائیں

No comments:

Post a Comment