جو دکان دار اپنی دکان میں بچوں کے کھیلنے کے نقلی نوٹ بیچتے ہیں ان کی حیثیت کرنسی کی نہیں ہوتی بلکہ ان کی حیثیت کھلونے کی ہوتی ہےلہذا ان نوٹوں کی خرید و فروخت اس اعتبارسے جائز ہے تاہم ان نوٹوں پر جاندار کی تصویر ہوتی ہے،تصویر کی وجہ سے اگرچہ ان نوٹوں کی خریدوفروخت ناجائز نہیں ہے کیونکہ تصویر مقصود نہیں ہوتی تاہم اس میں تصویر کی اشاعت ضرور ہے اس لیے بنانے والے اور بیچنے والوں اورخریدنے والوں سب ہی اس کی حوصلہ شکنی کرناچاہیے۔
الأشباه والنظائر لابن نجيم میں ہے:
"القاعدة الثانية: الأمور بمقاصدها كما علمت في التروك. وذكر قاضي خان في فتاواه: إن بيع العصير ممن يتخذه خمراً إن قصد به التجارة فلايحرم، وإن قصد به لأجل التخمير حرم، وكذا غرس الكرم على هذا (انتهى) . وعلى هذا عصير العنب بقصد الخلية أو الخمرية."
(القاعدہ الثانیہ ص:۲۳،ط : دار الکتب العلمیۃ بیروت )
No comments:
Post a Comment