https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Tuesday 30 July 2024

بھیک کے پیسوں سے قربانی کرنا

 بھیک مانگنے کو مستقل اپنا پیشہ بنانا ناجائز اور حرام ہے، شریعتِ مطہرہ میں ا س عمل کی قطعاً اجازت نہیں ہے، البتہ اب تک جو پیسہ آپ اس طرح لوگوں سے حاصل کرچکے ہیں، وہ آپ کی ملکیت ہے، آپ اسے  اپنی مرضی سے خرچ کر سکتے ہیں اور ان پیسوں سے قربانی بھی کر سکتے ہیں۔ 

البتہ آئندہ آپ کو چاہیے کہ  اس عمل سے صدقِ دل سے اللہ کے حضور توبہ و استغفار کریں اور آئندہ یہ عمل نہ کرنے کا پختہ عزم کریں اور کوئی حلال روزگار تلاش کر کے اسے اپنا ذریعہ آمدن بنائیں۔

مسندأحمد میں ہے:

"عن المقدام بن معدي كرب، أنه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " ‌ما ‌أكل ‌أحد ‌منكم ‌طعاما أحب إلى الله عز وجل من عمل يديه."

(مسند الشاميين،‌‌ حديث المقدام بن معديكرب الكندي أبي كريمة  عن النبي صلى الله عليه وسلم، ج:28، ص:418، رقم الحديث:17181، ط: مؤسسة الرسالة)

بخاری شریف میں ہے:

"عن المقدام رضي الله عنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: (‌ما ‌أكل ‌أحد ‌طعاما ‌قط، خيرا من أن يأكل من عمل يده، وإن نبي الله داود عليه السلام كان يأكل من عمل يده)."

(كتاب البيوع، باب: كسب الرجل وعمله بيده، ج:1، ص:278، ط:قديمي)

وفیہ أیضاً:

"عن عبيد الله بن أبي جعفر قال: سمعت حمزة بن عبد الله بن عمر قال: سمعت عبد الله بن عمر رضي الله عنه قال:قال النبي صلى الله عليه وسلم: (ما يزال الرجل يسأل الناس، حتى يأتي يوم القيامة ‌ليس ‌في ‌وجهه ‌مزعة ‌لحم) إلخ."

(كتاب الزكاة،باب: من سأل الناس تكثرا،ج:1، ص:199، ط:قديمي)

No comments:

Post a Comment