ایسا شخص جب قرأۃ پر قادر نہیں تو قرأت اس پر فرض نہیں او رجن ارکان یعنی قیام قعود وغیرہ پر قادر ہے ان کو سب لوگوں کی طرح ادا کرتا رہے، اگر اس کو اتنی سمجھ ہے کہ نماز فرض ہے اور پھر نماز کو بقدر طاقت کے ادا نہ کرے گا تو گناہ گار ہو گا۔
"(شرط لفرضيتها الإسلام، والعقل، والبلوغ) لما تقرر في الأصول أن مدار التكليف بالفروع هذه الثلاثة".(كتاب الصلاة،درر الحكام شرح غرر الأحكام :1/ 50)
"وفسر في الحواشي السعدية التكليف بالإسلام والعقل والبلوغ".(الدر المختار مع رد المحتار:3/ 704).
فقط واللہ اعلم بالصواب
No comments:
Post a Comment