اگر آدمی خود کسی اور ملک میں ہو اور قربانی کے لیے کسی کو دوسرے ملک میں وکیل بنائے تو اس صورت میں قربانی کے درست ہونے کے لیے ضروری ہے کہ قربانی دونوں ممالک کے مشترکہ ایام میں ہو، یعنی جس دن قربانی کی جائے وہ دن دونوں ممالک میں قربانی کا مشترکہ دن ہو،
إن سبب وجوب الأضحیۃ الوقت وہو أیام النحر، والغني شرط الوجوب (فتح القدیر ۹؍۵۱۹ زکریا)
ویعتبر مکان المذبوح لا مکان المالک۔ (خانیۃ علی ہامش الہندیۃ ۳؍۳۴۵)
No comments:
Post a Comment