https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Thursday 12 December 2019

میت کو غسل دینے کا طریقہ

میت کو غسل دیتے وقت کسی اونچی چیز جیسے نہلانے کے پٹرے پر لٹایاجایے.پھر تین پانچ یا سات  بار اسے لوبان کی  دھونی دیجا یے.پھر لباس ستر کے علاوہ اس کے سب کپڑے اتار دییے جائیں مقام ستر پر رنگین کپڑا ڈال دیا جایےاس طر ح کہ بے ستری نہ ہو.بہتر یہ ہے کہ اس وقت میت کے پاس غسل دینے والے یا اس کے معاون کے علاوی کویئ نہ ہو.پھر غسل دینے والے کو چاہیے کہ اپنے ہاتھ پردستانے یاکویئ دھجی لپیٹ لیں.اور اسے تر کر استنجاء کرایئں یعنی اگلی پچھلی شرمگاہ کو دھویئں.پھر وضو کرایئں.اور وضو میں ابتدا چہرہ دھونے سے ہونی چاہییے.کیونکہ ہاتھ دھونے سے ابتدا  زندوں کے  لیے ہے.چونکہ میت کو دوسرا انسان غسل کراتاہے اس لیے میت کے غسل میں ناک میں پانی ڈالنا یا کلی کرانا نہیں ہوتا.اس کے بجایے دانتوں اور نتھنوں کورویئ سے صاف کردیا جایے.اس کےبعدمیت کے سر اور داڑھی کے بال صابن وغیرہ سے دھودییے جایئں.بال نہ ہوں توصابن وغیرہ سے سر دھویانہ جایے. پھر میت کو بایئں کروٹ لٹادیاجایے.تاکی پہلے دایئں پہلو کو دھودیاجایے.لہذا دایئں پہلو پرسر سے پاؤں کی طرف تین بار پانی بہایا جایے.کمراور پیٹھ دھونے کے لیے  چہرے کے بل اوندھا نہ لٹایاجایے. بلکہ پہلو کی جانب سے اس طرح ہلایاجایے کہ پانی تمام جگہ پہنچ جایے. اس کے بعدمیت کو دایئں کروٹ لٹایاجایےپھر بایئں پہلو پر تین بار اسی طرح پانی ڈالاجایے. پھر میت کوبٹھایئں اورمیت کواپنے سہارے پر رکھ کرآہستہ آہستہ اس کے پیٹ پر ہاتھ  پھیریں اور پیٹ سے کچھ خارج ہوتو اسے دھوڈالیں.اس کے بعدمیت کوبایئں کروٹ پر لٹادیاجایے.اور پہلے کی طرح پانی بہایاجایے.اس کے بعد میت کے بدن کوصاف کپڑے سےپونچھ کر خشک کرلیا جایے. اور بدن پر خوشبو مل دی جایے.
(ردالمحتار:ج1ص803,بحرالرائق ج:1,ص185,بہشتی زیور ج:2ص 52فتاوی دارالعلوم ج5:ص
(254,

No comments:

Post a Comment