https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Thursday 23 January 2020

Arabic Proverb عربی کہاوت

عربی میں کہاجاتاہے.لسعتہ العقرب والحیۃ تلسعہ لسعافہو ملسوع سانپ اور بچھو نے اس کو ایساڈسا کہ وہ ڈنک زدہ ہوگیا.کہتے ہیں
قالوا حبيبك ملسوع فقلت لهم
من عقرب الصدغ أم من حية الشعر
لوگوں نے کہا تیرا محبوب ڈنک زدہ ہے میں نے پوچھا کس نے ڈس لیا رخسار کے بچھو جیسے بالوں نے یاسر کے سانپ جیسے بالوں نے؟
قالوا بلى من أفاعى الأرض فقلت لهم
وكيف تسعى أفاعى الأرض للقمر
انہوں نے جواب دیاکہ ہاں زمیںن کے سانپوں نے اسے ڈس لیا. میں نے کہا یہ ناممکن ہے,زمین کے ناگ چاند کو حاصل کرنے کے لئے کس طرح جا سکتے ہیں؟
شیخ تقی الدین ابن دقیق العید بچپن میں اپنے بہنوئی شیخ ضیاء الدین کے ساتھ شطرنج کھیل رہے تھے
کہ عشاء کی اذان کاوقت ہوگیااذان سن کر انہوں نے کھیل چھوڑدیااور نماز پڑھنے کھڑے ہوگئے.نماز سے فارغ ہونے کے بعدشیخ تقی الدین نے اپنے بہنوئی سے کہا پھر کھیلو گے؟اس کے جواب میں بہنوئی صاحب نے فضل بن عباس بن عتبہ کا یہ شعر پڑھ دیاجو انہوں نے مدینہ کے عقرب تاجر کی ہجو میں کہاتھا
إن عادت العقرب عدنالها
وكانت النعل لها حاضرة
اگربچھولوٹاتوہم بھی لوٹیں گے اور جوتی اس کے لئے حاضر ہوگی
شیخ تقی الدین کو اپنے بہنوئی کا یہ جواب بہت ناگوار گذرا اور شطرنج کھیل ہمیشہ کے لئے چھوڑدیا
اس شعر میں عقرب سے مراد مدینہ کا ایک تاجرہے.جو ٹال مٹول والا آدمی تھا حتی کے لوگ بطور مثال بیان کرنے لگے.هوأمطل من عقرب .یعنی وہ عقرب سے زیادہ ٹال مٹول کرنے والا ہے.

No comments:

Post a Comment