https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Monday 13 January 2020

we hope to be loyal to themآج کا بھارت_ہم کو ان سے وفا کی ہے امید

ہندوستان میں آج کل مظاہروں کادور دورہ ہے.سیکولر ذہنیت کے لوگ سی اے اے اور این آرسی ,این پی آر کے خلاف مظاہرے کررہےہیں اور عوام سادہ لوح بھگت, اقتدار پرقابض حکومت کی ہاں میں ہاں ملا رہے ہیں . اپنے ظالمانہ متعصبانہ قانون کو نافذ کرنے کے لیے حکومت سبھی ہتھکنڈے اپنا رہی ہے. حکومت کہتی ہے کہ سیی اے اے سے لوگوں کو شہریت دی جائے گی ناکہ چھینی جائے گی ہم کہتے ہیں یقینا اس سے شہریت دی جا ئےگی لیکن مذہب کی بنیاد پر کیوں ؟ پاکستان,بنگلہ دیش,افغانستان سے آیے ہوئے ریفیوجی خواہ وہ ہندو ہوں .سکھ عیسایئ جین بودھ, پارسی سوائے مسلم کے سب کو شہریت دی جا ئے گی مسلم کو نہیں ؟ مسلم کو کیوں نہیں .پھرہندوستان کے سیکولرزم کامطلب کیا ہے جب مذہب کی بنیاد پرقانون بنے ؟ کیا ایک سیکولر ملک میں اس کی گنجائش ہے؟یہ سیکولرازم کےساتھ کھلواڑ نہیں؟ کیا عدالت عالیہ اس کے خلاف کچھ کہنے کی سکت رکھتی ہے! بابری مسجد کے فیصلے کوسننے کے بعد جسمیں کھلم کھلا انصاف کاخون کیا گیاتھاعدالت مجبور لولی لنگڑی نظر آتی ہے. صرف نام ہے ورنہ بابری مسجد کے فیصلے سے یہ مضبوط نظیر قائم ہوگئ کہ جس کی لا ٹھی اس کی بھینس.انصاف کانام تک نہیں.ان حالات میں ملک سے محبت کرنے والے انصاف پسند سیکولر ہندوستانیوں کا فریضہ ہے کہ وہ اس کالے قانون کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور اس وقت تک اپنی بےباک آواز سے للکارتے رہیں جب تک یہ ظالمانہ غیر سیکولر قانون کالعدم نہ کردیاجائے,اگر حکومت یاعدالت نے یہ قانون ختم نہ کیاتو ہندوستان خانہ جنگی میں داخل ہوجائے گا احتجاج کا یہ سلسلہ اس وقت تک نہیں رک سکتا جب تک کہ تعصب پر مبنی یہ قانون ختم نہیں ہوجاتا. مسلمان اس قانون کو اسلام کی توہین تصور کرتاہے . اور اسلام کی توہین برداشت نہیں کی جاسکتی اس پر دوسو ملین ہندوستانی مسلمان خاموش نہیں بیٹھیں گے.

No comments:

Post a Comment