https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Tuesday 14 January 2020

Stand of Imam Ghazali about Yazeed یزید کے بارے میں امام غزالی کا موقف

امام غزالی سے ایک صاحب نے دریافت کیا یزید بن معاویہ کو لعن طعن کرنادرست ہے کہ نہیں ؟آپ نے فرمایایزید بن معاویہ کو لعن طعن کرنادرست نہیں کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایامسلمان کی یہ خاصیت ہونی چاہئے کہ وہ وہ کسی پر لعنت نہ کرےآپ کا یہ بھی فرمان ہے کہ ایک مسلمان کی عزت وآبروکعبۃ اللہ کی عزت و آبرو سے زیادہ برتر ہے.چونکہ یزید کامسلمان ہونا مسلم ہےلہذا ان سے بدگمانی کرنا درست نہیں کیونکہ کسی مسلمان کامسلمان سے بد گمان ہونا حرام ہے.اور حضرت حسین کوقتل کرنایایزید کا حکم دینایا نہ دینایہ سب مشتبہ امور ہیں لہذا ایک مسلمان پر کسی مسلمان سے بدگمانی رکھنا حرام ہے اللہ تعالی کاارشاد ہے اے ایمان والو زیادتی گمان سے بچوکیونکہ بعض گمان گناہ ہوتےہیں نیز کسی مسلمان نے اگر کسی مسلمان کو قتل کردیا تو اس کی بنا پر قاتل اسلام سے خارج نہیں ہوتا.البتہ یہ گناہ کبیرہ ہے.جس کا ازالہ کفارہ دیت,یا توبہ سے ممکن ہے نیز عذاب و ثواب کا اختیار کلی طورپر اللہ کو ہےوہ ارحم الراحمین ہے نیز شریعت میں اگر کسی پر لعن طعن جایز ہو اس کےباوجود وہ اس پر لعن طعن نہ کرے توقیامت کے دن اس سے سوال نہیں ہوگا کہ اس پر لعن طعن کیوں نہیں کیا؟جیسے شیطان پر لعن طعن کرنا جایز ہےلیکن کسی نے اس پر لعن طعن نہ کیا تو اس کی بنا پراس سے قیامت کے دن پوچھ گچھ نہیں ہوگی.

No comments:

Post a Comment