https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Wednesday 30 September 2020

بابری مسجد انہدام کیس کا مضحکہ خیز فیصلہ

 اب سے 28سا ل قبل 1992میں سینکڑوں ہندوانتہا پسندوں نے دن کی روشنی میں سب کے سامنے بابری مسجد کو منہدم کردیاتھا.سب سے پہلے یہ لا اینڈ آرڈرکا مسئلہ تھا.اس کے بعد مندرمسجد تنازعہ, لیکن متعصب اور فرقہ پرست عدالت نے سبھی 32ملزمین کوجوحقیقتاََ مجرم تھے اور انہیں اس پر فخر ہے جیسا کہ متعدد ویڈیوز میں وہ خود کہہ رہے ہیں.اس کے باوجود بری کردیا ,کسی کوکوئی سزا نہیں دی!اس کے بالمقابل یعقوب میمن کیس میں بغیر کسی ثبوت کے یعقوب میمن کوپھانسی دیدی .کیا یعقوب میمن کے خلاف ثبوت موجودتھے؟افضل گرو کے خلاف ثبوت موجودتھے؟ان کوبہ آسانی تختۃ دار پر لٹکادیاگیا.جبکہ خودمجرمین بابری مسجد انہدام کیس میں پہلے بھی اور بعد میں فخریہ اقرار کرتے رہے خواہ کمرۂ عدالت میں انکار ی ہوں اس کے باوجود  عدالت نے انہیں بری کردیا.ایسے عدالتی نظام کی جتنی مذمت کی جائے کم ہےیہ انصاف کا خون ہےاس سے لاقانونیت کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے.اسے انصاف کہنے سے حقیقی انصاف کی توہین ہوتی ہے

تمہاراشہرتمہی مدعی تمہی منصف

مجھے معلوم ہے میراقصور نکلے گا

اس سے ظاہرہوتا ہے کہ اگر بغیر پلاننگ کوئی بھیڑ کسی مکان کو گرادے تو مجرم کوئی نہیں!کیا وہ انتظامیہ مجرم نہیں جو مکان کی حفاظت کی ذمہ دار ہے.کیا چیف منسٹر مجرم نہیں!اگر کوئی بھی مجرم نہیں تو معاف کیجیئے وہ  قانون اپاہج اور اس کے پیروکاربھی مجرم ہیں جومجرم کوسزانہ دے سکیں.یہ فیصلہ افسوسناک اور ہندوستانی کے نظام عدل پر بدنماداغ اوربے مثال ناانصافی اور کھلم کھلا جھوٹ ہے .مسجد کے انہدام کے لئے ایک منظم منصوبہ بند تحریک چلی بہار میں مسٹر لالویادونے آڈوانی کی رتھ یاتراکورکنے پر مجبور کیا جس کی سزا وہ آج تک بھگت رہے ہیں.اس کھلی ناانصافی نے سی بی آئی کی بھی حقیقت اجاگر کردی ہے کہ یہ ایک بکاؤ متعصب اور حکومت کی زرخرید لونڈی ہے,جمہوریت امانت داری سچائی اور انصاف سے اس کا کوئی لینا دینا نہیں.اس فیصلہ نے پورے طورپر یہ واضح کردیاکہ ہندوستان میں نظام انصاف کا صرف نام ہے یہاں انصاف اکثریت کوملتاہے اقلیتوں کونہیں ,جمہوریت صرف ایک نام ہے حقیقت نہیں ,اقلیتوں کے خلاف منظم طورپر عدالتیں بے انصافی کررہی ہیں  .

حکومت کے جنبش مژگاں پرانصاف کے زاوے بدل دینا ان کا کام ہے.بابری مسجد ملکیت معاملہ سے لے کر انہدام تک کے مقدمات اور ان کے فیصلے اسی بے انصافی ظلم وعدوان بربریت وفریب کی کھلی داستان ہیں

نکل کر خانقاہوں سے اداکررسم شبیری

1 comment:

  1. This was a most bogus judgement indeed in the legal history of independent india.

    ReplyDelete