https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Sunday 14 February 2021

مسٹرٹرمپ کامواخذہ

 سابق امریکی صدرمسٹرڈونالڈٹرمپ نے حالیہ الیکشن کے نتائج آنے پر  جورویہ اپنایا اورمسٹربایڈن پراخیرتک الیکشن چوری کرنے کاالزام لگاتے رہے اپنےپرستاروں کو برسرعام تشددپراکساتے رہے بالآخران پرستاروں نے کیپٹل ہلز پرحملہ کردیا جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے.اس کے باوجودامریکی سیینٹ میں ٹرمپ کے خلاف مواخذہ کی تحریک ناکام ہوگئ کیونکہ ان کے خلاف تحریک کی کامیابی کےلئے مزید دس ووٹوں کی ضرورت تھی ان کی پارٹی کے صرف سات افراد نے ان کے خلاف ووٹ دیا  باقی ممبران گانگریس نے اپنی پارٹی کی حمایت کرتے ہوئے مسٹرٹرمپ کے خلاف مواخذے کوناکام بنادیا اس سے یہ حقیقت پوری دنیاپر عیاں ہوگئ ہے کہ امریکہ میں بھی موقعہ پرست حقیقت سے آنکھ موندنے والے ممبران کی اکثریت ہے جنہیں سچائی سے نفرت  اور اپنے اقتدار سے محبت ہے.مسٹربائڈن کا یہ کہنا درست ہے امریکہ میں جمہوریت ابھی کمزور ہے.مواخذہ کوناکام بناکر امریکی کانگریس نے مسِرٹرمپ کو مزید موقعہ دیا ہے کہ وہ پہلے سے بھی زیادہ خطرناک حملہ امریکی جمہوریت پر کریں تاکہ آئندہ پوری کانگریس ان کے خلاف متفقہ طورپر مواخذہ کی تحریک پاس کرسکے.آئندہ لیکن آئندہ ایلکشن  تک اس کاانتظار کرنا ہوگا حب مسٹر ٹرمپ دوبارہ صدارتی انتخابات لڑیں گے.یہ درست ہے کہ تحریک مواخذہ کی ناکامی نے پوری دنیامیں جمہوریت کوشرمندہ کیا ہے. جن سات افراد نے اپنی پارٹی سے ہٹ  کر مسٹرٹرمپ کے خلاف ووٹ دیا وہ یقیناحقیقت پسند اور جمہوریت نواز ہیں ان کے جذبات قابل قدراورلائق صدستائش ہیں.لیکن تحریک مواخذہ کی ناکامی سے  یہ حقیقت پورے طورپر واضح ہوچکی ہے کہ پوری دنیا میں عیاری ومکاری دجل و فریب ظلم وبربریت کا بول بالا ہے.

No comments:

Post a Comment