اگر کسی شخص کے پاس اسی ہزار روپے مالیت کا سونا ہو اور وہ ڈیڑھ لاکھ کا مقروض ہو تو اگر اس شخص کے پاس مذکورہ سونے کے علاوہ چاندی، کیش یا مالِ تجارت میں سے اتنا مال نہیں ہے کہ قرض ادا کرنے کے بعد اس کے پاس نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت )کے بقدر بچ جائے تو ایسے شخص پر زکات فرض نہیں ہے۔
جزاکللہ
ReplyDelete