https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Saturday 25 September 2021

آسام بے دخلی پر پاپولر فرنٹ کابیان

 نئی دہلی /بی این ایس

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین او ایم اے سلام نے اپنے ایک حالیہ بیان میں آسام میں جاری جبرا بےدخلی کے خلاف مظاہرہ کر رہے نہتے مظاہرین کے قتل اور ان پر پولس کے مظالم کی مذمت کی ہے۔

او ایم اے سلام نے کہا کہ 'آج آسام سے آنے والی ویڈیوز دیکھ کر ہم لرز اٹھے ہیں۔ پولس کو دیکھا گیا کہ وہ خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں لوگوں پر بغیر کسی انتباہ کے اندھا دھند گولی باری کر رہی ہے۔ ایک شخص جو پولس کے درمیان پھنس گیا اسے بے رحمی سے مار مار کر قتل کردیا گیا، حتی کہ اس بربریت میں میڈیا کے لوگوں کو بھی شامل دیکھا گیا۔ خبروں سے پتا چلتا ہے کہ ہلاکتوں کی حقیقی تعداد کہیں زیادہ ہوسکتی ہیں۔ مارے گئے تین میں سے ایک نابالغ ہے۔'

انہوں نے کہا کہ چند روز قبل آسام اہلکاروں نے غیرقانونی قبضے کا الزام لگا کر بنا کسی باز آبادکاری منصوبے کے تقریبا 4500 غریب بےسہارا لوگوں کو ان کے گھروں سے بےدخل کردیاتھا۔ حکومت کی اس کارروائی کے خلاف عدالت میں ابھی مقدمہ چل ہی رہا تھا کہ لگ بھگ 800 خاندانوں کو بھاری بارش میں سڑکوں پر پھنک دیا گیا اور ان کے گھروں کو مسمار کردیا گیا۔

او ایم اے سلام نے مزید کہا کہ یہ اس نسلی نفرت کا ایک نیا باب ہے جسے ریاست کے بنگالی بولنے والے مسلمانوں کے خلاف کھولاگیاہے۔ آسام کی بی جے پی حکومت کی فرقہ وارانہ تفریقی پالیسیاں حالات کے اس حد تک بڑھ جانے کا واحد سبب ہیں۔ وزیر اعلی ہیمنت بسو سرما نسلی و فرقہ وارانہ مہم کے ذریعے اپنی سیاسی بساط کو مضبوط کرنے کی فراق میں ہیں۔

'یہ بےدخلی غیرانسانی ہے۔ پاپولر فرنٹ عدلیہ سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ مداخلت کرتے ہوئے اس بےدخلی پر فوری روک لگائے اور جن لوگوں کو ان کے گھروں سے نکالاگیاہےان کی بازآباکاری کو یقینی بنایاجائے۔ پولس فائرنگ سے متاثرہ لوگوں کو مناسب معاوضہ دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ ساتھ ہی پاپولر فرنٹ پولیس کے مظالم کی عدالتی تفتیش اور قتل کے ذمہ دار افسران پر کارروائی کا بھی مطالبہ کرتی ہے۔'

No comments:

Post a Comment