https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Thursday 7 October 2021

کھڑگے :تعلیم سمیت سبھی معاملوں میں سنگھ دراندازی کررہا ہے.

 بنگلور:راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکاارجن کھڑگے نے کہا کہ آر ایس ایس تعلیم سمیت تمام شعبوں میں دراندازی کر رہی ہے۔ کھڑگے نے کہا کہ تنظیم کے خلاف ان کی طویل لڑائی کی وجہ سے انہیں 2019 کے پارلیمانی انتخابات کے دوران اپنی لوک سبھا سیٹ سے محروم ہونا پڑا ۔ایک سوال کے جواب میں کھڑگے نے کہا کہ وہ (آر ایس ایس) ہر جگہ دراندازی کر رہے ہیں، یہاں تک کہ تعلیمی میدان میں بھی۔ بہت سے لوگ براہ راست افسران بھرتی کر رہے ہیں، قواعد میں ترمیم کر رہے ہیں جبکہ بہت سے لوگ ریزرویشن سے محروم ہیں۔ بنگلور میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ 15-16 سال کی عمر سے آر ایس ایس اور اس کے نظریات کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ یہ لڑائی گلبرگہ سیٹ سے 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں ان کی شکست کی ایک وجہ ہے۔ کھڑگے نے کہاکہ ہم آر ایس ایس کے خلاف لڑ رہے ہیں، ہم اسے چھپانا نہیں چاہتے، ہم لڑیں گے اور اسی وجہ سے میں اپنا الیکشن بھی ہار گیا۔ آر ایس ایس غریب نواز نہیں ہے، یہ سماجی انصاف کیلئے نہیں ہے۔ وہ منواسمرتی پر یقین رکھتے ہیں۔ آر ایس ایس کے دوسرے سرسنگھ چالک گولوالکر گروجی کو پڑھیں۔کھڑگے جے ڈی (ایس) لیڈر ایچ ڈی کمار سوامی کے بیان پر ایک سوال کا جواب دے رہے تھے جس میں انہوں نے ایک کتاب کا حوالہ دیا تھا کہ آر ایس ایس نے اپنے پوشیدہ ایجنڈے کے ایک حصے کے طور پر اس ملک میں بیوروکریٹس کی ایک ٹیم تشکیل دی ہے، جنہیں اب مختلف محکموں میں رکھا گیا ہے۔ سابق وزیراعلیٰ نے منگل کو دعویٰ کیا تھا کہ کتاب میں کہا گیا ہے کہ اس ملک میں تقریبا 4000 آئی اے ایس، آئی پی ایس افسران آر ایس ایس کے کارکنان ہیں۔ انہیں امتحانات لکھنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ ایک سال میں اس کے زیر تربیت 676 افراد کو صرف 2016 میں منتخب کیا گیا۔

1 comment: