https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Friday 31 December 2021

سانپ اور مگرمچھ کی کھال کے جوتے پہننا جائز ہے کہ نہیں

  شرعی طور پر مذبوح حلال جانور کی کھال سے بننے والی مصنوعات کا استعمال بلا شبہ جائز ہے۔ 

اسی طرح حرام یا مردار جانور کی کھال کی اگر دباغت ہو جائے تو وہ پاک ہو جاتی ہے، اور دباغت کے بعد اس سے بنی ہوئی مصنوعات کا خارجی استعمال جائز ہوتا ہے۔

البتہ خنزیر کی کھال دباغت سے بھی پاک نہیں ہوتی ہے، لہذا اس کی کھال سے بنی ہوئی اشیاء کا استعمال جائز نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

کما فی الشامیۃ:

(وكل إهاب) ومثله المثانة والكرش. قال القهستاني: فالأولى وما (دبغ) ولو بشمس (وهو يحتملها طهر) فيصلى به ويتوضأ منه۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(خلا) جلد (خنزير) فلا يطهر۔

(ج: 1، ص: 203,204، ط: دار الفکر)

وفی الھندیۃ:

كل إهاب دبغ دباغة حقيقية بالأدوية أو حكمية بالتتريب والتشميس والإلقاء في الريح فقد طهر وجازت الصلاة فيه والوضوء منه إلا جلد الآدمي والخنزير. هكذا في الزاهدي.

(ج: 1، ص: 25، ط: دار الفکر)

No comments:

Post a Comment