Authentic Islamic authority, seek here knowledge in the light of the Holy Quran and Sunnah, moreover, free PDFs of Fiqh, Hadith, Indo_Islamic topics, facts about NRC, CAA, NPR, other current topics By الدکتور المفتی القاضی محمد عامر الصمدانی القاسمی الحنفی السنجاری بن مولانا رحیم خان المعروف بر حیم بخش بن الحاج چندر خان بن شیر خان بن گل خان بن بیرم خان المعروف بیر خان بن فتح خان بن عبدالصمد المعروف بصمدخان
https://follow.it/amir-samdani?action=followPub
Thursday, 27 April 2023
ایک بہن اورتین بھائی میں ترکہ کی تقسیم
مرحوم کی جائیدادمنقولہ وغیرمنقولہ کی تقسیم کا طریقہ کار شرعاً یہ ہے کہ اولاً مرحوم کے ترکہ میں سے اُس کی تجہیز و تکفین کے اخراجات ادا کیے جائیں گے، پھر اگر مرحوم کے ذمے کوئی قرضہ ہو تو اُس کو کل ترکہ میں سے ادا کیا جائے، اس کے بعد اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی تو اس کو ایک تہائی میں سے نافذ کر کے مرحوم کے کُل ترکہ کو 7 حصوں میں تقسیم کیا جائے، جس میں سے2دودوحصے مرحوم کے ہر بھائی کواور ایک حصہ مرحوم کی بہن کو دیا جائے گا ۔
باقی بھائی کی موجودگی میں بھتیجے اور بھتیجیاں محروم ہوں گی اور بھانجے اور بھانجیوں کا بھی کوئی حصہ نہیں ہوگا ۔.لہذامرحوم کی وصیت کوتہائی مال میں نافذ کیاجائے اوربقیہ مذکورہ طریقہ پرتقسیم کیاجائے گا.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment