https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Sunday 18 June 2023

حالت احرام میں بال ٹوٹنا

اگر بال محرم کے فعل کے بغیر خود بخود گر جائیں تو کچھ لازم نہیں،اور اگر بال محرم کے ایسے فعل سے گریں جس کا اس کو شریعت کی جانب سے حکم دیا گیا ہو ، جیسے نماز کے لئے وضو کرنے کاحکم دیا گیا ہے اور وضو کے دوران بال ٹوٹ جائیں تو تین بال گر جائیں تو ایک مٹھی گندم صدقہ کرنا ہو گا ۔ اگر تین سے زائد بال گریں تو صدقہ فطر کی مقدار خیرات کرے یعنی پونے دوسیر گیہوں یاآٹایااس کی قیمت.جب تک بالوں کی تعداد چوتھائی سر تک نہ پہنچے. اور اگر بیماری کے سبب یا اَزخود بال گریں تو اس صورت میں کوئی کفارہ نہیں "اما اذا سقط بفعل المامور به کالوضوء، ففی ثلاث شعرات کف واحدۃ من طعام." (غنیة الناسک: 256 ط ادارۃ القران) "وكذلك إذا حلق ‌ربع ‌رأسه أو ثلثه يجب عليه الدم ولو حلق دون الربع فعليه الصدقة كذا في شرح الطحاوي.وإذا حلق ربع لحيته فصاعدا فعليه دم، وإن كان أقل من الربع فصدقة كذا في السراج الوهاج."(فتاوی الهندية:243/1،ط:دارالفكر مناسك (ملاعلي قاری ) میں ہے: "لا یخفی أ ن الشعر اذا سقط بنفسه لامحذور فيه ولا محظور لاحتمال قلعه قبل احرامه وسقوطه بغير قلعه." (167،باب الجنایات ،مطبعۃ الترقی الماجدیہ بمکۃ) غنیة الناسک ميں هے : "اما اذا سقط بفعل المامور به کالوضوء، ففی ثلاث شعرات کف واحدۃ من طعام." (256 ط ادارۃ القران) فتاوی ہندیہ میں ہے : "وكذلك إذا حلق ‌ربع ‌رأسه أو ثلثه يجب عليه الدم ولو حلق دون الربع فعليه الصدقة كذا في شرح الطحاوي.وإذا حلق ربع لحيته فصاعدا فعليه دم، وإن كان أقل من الربع فصدقة كذا في السراج الوهاج."

No comments:

Post a Comment