Authentic Islamic authority, seek here knowledge in the light of the Holy Quran and Sunnah, moreover, free PDFs of Fiqh, Hadith, Indo_Islamic topics, facts about NRC, CAA, NPR, other current topics By الدکتور المفتی القاضی محمد عامر الصمدانی القاسمی الحنفی السنجاری بن مولانا رحیم خان المعروف بر حیم بخش بن الحاج چندر خان بن شیر خان بن گل خان بن بیرم خان المعروف بیر خان بن فتح خان بن عبدالصمد المعروف بصمدخان
https://follow.it/amir-samdani?action=followPub
Friday, 30 June 2023
فوت شدہ شخص کی طرف سے کی گئی قربانی کے گوشت کاحکم
میت کی طرف سے قربانی کرنا جائز ہے اور اس قربانی کا گوشت کھانا سب کے لیے جائز ہوگا۔ سارا غرباء میں تقسیم کرنا ضروری نہیں، البتہ اگر میت نے اپنی طرف سے قربانی کی وصیت کی ہو اور میت کے مال سے ہی قربانی کی جائے تو اس کا گوشت صدقہ کرنا ہوگا۔
فتاوی شامی میں ہے:
"من ضحى عن الميت يصنع كما يصنع في أضحية نفسه من التصدق والأكل والأجر للميت والملك للذابح. قال الصدر: والمختار أنه إن بأمر الميت لايأكل منها وإلا يأكل، بزازية، وسيذكره في النظم."
(کتاب الأضحیة ج نمبر ۶ ص نمبر ۳۲۶،ایچ ایم
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment