Authentic Islamic authority, seek here knowledge in the light of the Holy Quran and Sunnah, moreover, free PDFs of Fiqh, Hadith, Indo_Islamic topics, facts about NRC, CAA, NPR, other current topics By الدکتور المفتی القاضی محمد عامر الصمدانی القاسمی الحنفی السنجاری بن مولانا رحیم خان المعروف بر حیم بخش بن الحاج چندر خان بن شیر خان بن گل خان بن بیرم خان المعروف بیر خان بن فتح خان بن عبدالصمد المعروف بصمدخان
https://follow.it/amir-samdani?action=followPub
Thursday, 12 October 2023
میت کو قبر میں لٹانے کا مسنون طریقہ
میت کو قبر میں لٹانے کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ میت کو قبر میں داہنی کروٹ پر روبقبلہ لٹایا جائے (اس طور پر کہ سر شمال کی طرف اور پیر جنوب کی طرف رہے)اور میت کی طرف مٹی یا ڈھیلے سے تکیہ لگادیاجائے تاکہ میت داہنی کروٹ پر قائم رہے، پشت کی جانب لوٹ نہ جائے، اس کے علاوہ میت کو لٹانے کا جو طریقہ ہے وہ خلافِ سنت ہے۔ آپ اس کے مطابق سائن بورڈ پر لکھ سکتے ہیں۔ ویوجہ إلیہا (القبلة) وجوبًا․ وینبغي کونہ علی شقہ ا لأیمن (درمختار) ووجہہ أن ظاہر التسویة بین الحیاة والمماة في وجوب القبلة، لکن صرح في التحفة بأنہ سنة (شامی: ۳/ ۱۴۱زکریا)
(ویوجّہ إلی القبلة علی جنبہ الأیمن) للسنة، بذلک أمر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، وفي حدیث أبي داود: ”واستحلال البیت الحرام قبلتکم أحیاء وأمواتاً“ (إمداد الفتاح، ص: ۶۰۰، ط: مکتبة الاتحاد دیوبند)
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment