واضح رہے کہ احناف کے ہاں امام مقتدی کی نماز کا ضامن ہوتا ہے؛ اس لئے لازمی ہے کہ دونوں کی نماز ایک ہو، یا امام کی نماز اعلیٰ درجہ کی ہو، مثلاً امام فرض نماز ادا کررہا ہو اور مقتدی نفل کی نیت کرلے۔
جبکہ شوافع کے ہاں امام مقتدی کی نماز کا ضامن نہیں ہوتا ؛ اس لئے دونوں کی نماز ایک ہونا، یا امام کی نماز اعلیٰ درجہ کی ہونا لازم نہیں بلکہ امام اگر نفل ادا کر رہا ہو اور مقتدی فرض نماز کی نیت کرلے تو بھی یہ امامت درست ہے ۔"ومن شروط الإمامة أن لا يكون الإمام أدنى حالا من المأموم فلا يصح اقتداء مفترض بمتنفل إلا عند الشافعية فانظر مذهبهم تحت الخط ( الشافعية قالوا : يصح اقتداء المفترض بالمتنفل مع الكراهة)."
(ج:1،ص:380 ،ط:بیروت)
No comments:
Post a Comment