قرآنی نسخوں و دیگر کتبِ دینیہ کی خرید و فروخت جائز ہے، شرعا ممانعت نہیں، اور یہ کلام اللہ کو فروخت کرنے کے زمرے میں داخل نہیں، بلکہ قرآنی نسخوں و کتب دینیہ کی خرید و فروخت درحقیقت ان صفحات کی خرید و فروخت ہے، جس پر کلمات قرآنی و علومِ دینیہ کی طباعت کی گئی ہے، یہ تابعین و ائمہ مجتهدين امام ابو حنیفہ، امام مالک اور امام شافعی رحمہ اللہ کا مسلک ہے، نیز حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے زمانہ خلافت میں قرآنی نسخوں کی خرید و فروخت کا اثر ملتا ہے، جس پر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی جانب سے اعتراض منقول نہیں۔
كتاب المصاحف لابن أبي داودمیں ہے:
"حدثنا عبد الله حدثنا عبد الله بن سعيد، حدثنا ابن فضل، عن داود قال: سألت أبا العالية عن شراء المصاحف، فقال: " لو لم يوجد من يشتريها لم يوجد من يبيعها. قال وسألت عامرا، فقال: «إنما يبيعون الكتاب والأوراق، ولا يبيعون كتاب الله»"
( بيع المصاحف وشراؤها، ص: ٣٨٥، ط: الفاروق الحديثة - مصر / القاهرة)
No comments:
Post a Comment