https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Thursday 1 August 2024

درختوں کی پیوند کاری درست ہے کہ نہیں

 درختوں اور پودوں کی پیوند کاری کرنا شرعاًجائز ہے،خواہ یہ پیوند کاری  ایک ہی قسم (جنس)کے  درختوں میں کی جائے یا ایک قسم کے درخت کو دوسری قسم کے درخت میں پیوند کیا جائے،احادیث مبارکہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں درختوں میں پیوندکاری کرنے کا ثبوت ملتا ہے،باقی اس کا کوئی مخصوص  شرعی طریقہ نہیں۔

 سنن ابن ماجہ میں ہے:

"حدثنا محمد بن يحيى قال: حدثنا عفان قال: حدثنا حماد قال: حدثنا ثابت، عن أنس بن مالك، وهشام بن عروة، عن أبيه، عن عائشة، أن النبي صلى الله عليه وسلم سمع أصواتا، فقال: «ما هذا الصوت؟» قالوا: النخل يأبرونه، فقال: «لو لم يفعلوا لصلح» ، فلم يؤبروا عامئذ، فصار شيصًا، فذكروا ذلك للنبي صلى الله عليه وسلم، فقال: «إن كان شيئًا من أمر دنياكم، فشأنكم به، و إن كان شيئًا من أمر دينكم، فإلي»."

(کتاب الرھون،  باب تلقیح النخل، ج:2، ص:825، ط:دار إحياء الكتب العربية)

"ترجمہ:ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ آوازیں سنیں تو پوچھا: ”یہ کیسی آواز ہے“؟ لوگوں نے کہا: لوگ کھجور کے درختوں میں پیوند لگا رہے ہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایسا نہ کریں تو بہتر ہو گا“ چنانچہ اس سال ان لوگوں نے پیوند نہیں لگایا تو کھجور خراب ہو گئی، لوگوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہاری دنیا کا جو کام ہو، اس کو تم جانو، البتہ اگر وہ تمہارے دین سے متعلق ہو تو اسے مجھ سے معلوم کیا کرو“۔

No comments:

Post a Comment