https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Friday 2 August 2024

بیٹی کا والد کو غسل کرانا

 اولاً یہ کوشش ہو  کہ والد کو غسل کروانے کے لیے کوئی مرد اپنی خدمات پیش کرے، تاہم اگر والد کی خدمت کے لیے کوئی مرد دستیاب نہ ہو تو بیٹی کے لیے والد کو غسل کروانے کی اجازت ہو گی، لیکن اس کے لیے ضروری ہو گا کہ والد کا ستر  چھپا ہوا ہو، ناف سے لے کر گھٹنے تک کا حصہ ستر ہے، اس حصے کو دیکھنا اور چھونا بیٹی کے لیے جائز نہیں ہو گا، اس بات کا خیال رکھتے ہوئے بیٹی اپنے والد کو غسل کروا سکتی ہے۔

مجمع الانہر میں ہے:

"(و) من (الرجل إلى ما ينظر الرجل من الرجل) أي إلى ما سوى العورة (إن أمنت الشهوة) وذلك ؛ لأن ما ليس بعورة لا يختلف فيه النساء والرجال، فكان لها أن تنظر منه ما ليس بعورة."

(كتاب الكراهية، فصل في بيان احكام النظر، جلد:2، صفحه: 539، طبع: المطبعة العامرة)

No comments:

Post a Comment