https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Friday 2 August 2024

پھول پہننا

 عورتوں کے لیے پھول پہننا جائز ہے،کیوں کہ یہ بھی زینت میں داخل ہے۔

قرآن مجید میں ہے:

"وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا لِبُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اٰبَآىٕهِنَّ اَوْ اٰبَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اَبْنَآىٕهِنَّ اَوْ اَبْنَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِیْۤ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِیْۤ اَخَوٰتِهِنَّ ...الخ

ترجمہ:"اور(عورتیں)اپنی زینت (کے مواقعِ مذکورہ) کو (کسی پر)ظاہر نہ ہونے دیں مگر اپنے شوہروں پر یا اپنے (محارم پر یعنی) باپ پر یا اپنے شوہر کے باپ پر یا اپنے بیٹوں پر یا اپنے شوہروں کے بیٹوں پر یا اپنے(حقیقی،علاتی اور اخیافی) بھائیوں  یا اپنے بھائیوں کے بیٹوں پر یا اپنی (حقیقی ،علاتی اور اخیافی) بہنوں کے بیٹوں پر۔۔۔الخ."

(تفسیربیان القرآن،سورۃالنور،الآیة:31،ط:مکتبہ رحمانیہ)

احسن الفتاوی میں ہے:

’’سوال: ہمارے ہاں یہ قدیم دستور چلا آرہا ہے کہ شادی کے موقع پر دلہن کو پھول پہناتے ہیں اور اسے مہندی لگائی جاتی ہے،ساتھ دوسری لڑکیاں بھی مہندی لگاتی ہیں،کیا عورتوں کے لیے مہندی لگانا اور پھول پہننا سنت ہے؟

جواب : عورتوں کے لیے مہندی لگانا مستحب ہے، مگر آج کل جو مہندی کی رسم کا دستور ہےکہ دوسری عورتوں کا بھی بڑا مجمع لگ جاتا ہے ،یہ کئی مفاسد کا مجموعہ ہے،اس لیے اس سے احتراز لازم ہے،اپنے طور پر عورتیں مہندی لگاسکتی ہیں۔

پھول پہننے کا کوئی ثبوت نہیں،مگر شادی کے موقع پر زیب وزینت اختیار کرنا جائز بلکہ مستحسن ہے،اس لیے اس میں کوئی حرج نہیں،البتہ زیب وزینت کے ساتھ کسی غیر محرم کے سامنے جانا سخت گناہ اور حرام ہے۔ـ‘‘

(کتاب الحظر و الاباحۃ، ج: 8، ص : 160، ط: ایچ ایم سعید)

No comments:

Post a Comment