https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Thursday 1 August 2024

سوراخ والے کپڑے پہننا

 ہر وہ لباس جس میں ستر یا اس کا کوئی  حصہ کھل  جائے تو ایسا  لباس پہننا جائز نہیں ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں روز مرہ کے کپڑوں میں سوراخ ہونے کی وجہ سے اگر ستر کا کوئی حصہ ظاہر ہورہا ہو تو ایسے کپڑے پہننا جائز نہیں ہوگا اور اگر ستر کا کوئی حصہ ظاہرنہ ہو  رہا ہو تو ایسے کپڑے پہننے میں کوئی حرج نہیں ہوگا، البتہ ایسے پھٹن والے کپڑوں پر پیوند لگا لینا یا سلائی کرلینی  چاہیے۔

تکملہ فتح الملہم میں ہے:

"فكل لباس ينكشف معه جزء من عورة الرجل والمرأة، لا تقره الشريعة الإسلامية۔۔۔۔ وكذلك اللباس الرقيق أو اللاصق بالجسم الذي يحكي للناظر شكل حصة من الجسم الذي يجب ستره، فهو في حكم ما سبق في الحرمة وعدم الجواز."

(كتاب اللباس والزينة: ج:4، ص:88، ط:مكتبه دار العلوم)

فتاوی ہندیۃ میں ہے:

"وعن بعضهم من سنة الإسلام لبس المرقع والخشن من الثياب." 

(كتاب الكراهية، الباب  التاسع في اللبس وما يكره من ذلك وما لا يكره، ج:5، ص:333، ط:رشيدية)

No comments:

Post a Comment