اگرکسی شخص نےاپنی بہو کواس طور پر چھواہے کہ اس میں حرمت مصاہرت کو ثابت کرنے والی تمام شرائط پائی جاتی ہیں تو اس سے حرمتِ مصاہرت ثابت قائم ہوگئی، اور بہو اپنے شوہر پر حرام ہوگئی۔اب اس کاا پنےشوہر کے ساتھ میاں بیوی کی حیثیت سے اکھٹے رہنا جائز نہیں، اس کے بعد شوہر پرزبانی متارکت یا طلاق دینا بھی ضروری ہے،اس کے بعد عورت عدت گزار کر دوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہوگی۔عدت کے دوران شوہر کے گھر پردہ کے ساتھ علیحدہ رہنا، کھانا،پینا جائز ہے۔اور اگر مذکورہ شرائط نہ پائی جائیں یا شوہر بیوی کے دعوی کی تصدیق نہ کرے تو پھر حرمت مصاہرت ثابت نہ ہوگی۔
الدر المختار وحاشیہ ابن عابدین میں ہے:
"وبحرمة المصاهرة لا يرتفع النكاح حتى لا يحل لها التزوج بآخر إلا بعد المتاركة وانقضاء العدة."
(کتاب النکاح،ج3،ص37،ط؛سعید)
No comments:
Post a Comment