https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Thursday 23 January 2020

Sha Abdul Ahad wahdatشاہ عبدالاحد وحدت سرہندی

شاہ عبدالاحد وحدت سرہندی ,معروف بہ میاں شاہ گل ١۰٥۰ھ /1640عیسویں کو سرہند میں پیدا ہوئے.وہ شیخ مجددالف ثانی کے پوتے تھے انہوں نے عربی فارسی کی تعلیم  اپنے والد شیخ محمد سعید بن شیخ مجدد سے حا صل کی حرمین شریفین کی زیارت کے دوران وہا ں کے علماء کبارسے بھی استفادہ کیا.شیخ عبدالرحیم والد شاہ ولی اللہ محدث دہلوی  سے گہرے تعلقات تھےشاہ عبدالرحیم کے نام ان کے مکاتیب انفاس العارفین میں شامل ہیں شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے ان کےایک شاگرد حاجی افضل سے حدیث کی تعلیم حاصل کی تھی. مرزا مظہر جان جاناں بھی ان ایک شاگرد رشید شاہ گلشن دہلوی کے شاگرد تھے.بندہ بیراگی کی یلغار سے کچھ عرصہ پہلے انہوں نے سرہند کی سکونت ترک کردی تھی اور دہلی فیروز شاہ کوٹلہ میں بودباش اختیار کرلی تھی وہیں فرخ سیر کے عہد میں ١١۲٦
ھ /١۷١۴ عیسویں میں انتقال ہوا
تصانیف
١.شواہدالتجوید.
شیخ مجدد الف ثانی علیہ الرحمہ کے نظریہ تجدید کے دلائل و شواہد سے اس رسالہ میں بحث کی ہے.
۲.لطائف مدینہ
اپنے والد شیخ محمد سعید کو زیارت حرمین کے دوران جو مکاشفات ہوئے اس رسالے میں آپ نے جمع کردئے ہیں
٣.جنوداللہ
۴.رسالہ فی  اثبات مجددیہ
٥.چارچمن وحدت
٦.توبہ نامہ
شاعری شیخ وحدت
 آپ فارسی اور ریختہ میں شعر بھی کہتے تھے.اگرچہ ذکروشغل سے آپ کو کم ہی فرصت ملتی تزھی لیکن جوکہا وہ بہت ہی عمدہ ہے آپ نے چالیس سال عمر کے بعد شاعری ترک کردی تھی. اور شعر گوئی سے توبہ کرلی تھی
نمونہ اشعار حسب ذیل ہے
مالخت دل بہ دیدۂ گریاں فروختیم
سرراہ پای و پای بہ داماں فروختیم
دل از جہاں گرفتہ بہ کنجی خزیدہ ایم
خوش یوسفی خریدہ بہ زنداں فروختیم
پیرانہ سر بہ زلف جوانی شدیم اسیر
صبح وطن بہ شام غریباں فروختیم
آمد غم نگار, دل  ودین ما ربود
ماخانہ بامتاع بہ مہماں  فروختیم
وحدت کجا وخانہ کجا عافیت کجا
ماایں ہمہ بہ کوہ وبیاباں فروختیم

No comments:

Post a Comment