https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Friday 9 October 2020

پاکستان میں مذہبی منافرت

 حالیہ دنوں پاکستان میں شیعہ سنی مظاہرے اور شیعہ حضرات کوکافر کہنے کاچلن جس شدت سے زور پکڑرہاہے اس سے یہ بات پورے طورپر واضح ہوجاتی ہے کہ یہ ایک ناکام ملک ہے جہاں کسی انسان کوصرف شیعہ یاقادیانی یاکسی دیگر مذہب کے پیروکار ہونے کی بنیاد پر بہ آسانی قتل کردیاجاتاہے.جہاں عوام محفوظ نہ ہوں اس ملک کوکسی بھی طرح کامیاب ملک نہیں کہاجاسکتا.اسلام کامفہوم یہ ہرگز نہیں کہ کسی غیرمسلم کی جان مسلم اکثریتی ملک میں محفوظ نہ ہو.

قادیانی,شیعہ اور دیگر حضرات کی آواز کونہ صرف بزور طاقت دبادیاجاتاہے بلکہ بہ آسانی قتل کردیاجاتاہے.وزیراعظم عمران خان کواس بربریت پربولناچاہئے تھا لیکن وہ سیاسی فوائد حاصل کرنے کی غرض سے خاموش رہے.گویامذہبی منافرت کی خاموش تائید کی.جس مذہب میں کسی ایک جان کاقتل پوری انسانیت کے خاتمہ کے مترادف ہو اس مذہب کے دعویدار کسی انسان کودن دھاڑے شیعہ یاقادیانی کہہ کرکیوں کرقتل کردیتے ہیں.؟محمدعربی سے محبت کے دعویدار,رحمت عالم سے تعلق کےنام پرکس طرح بہ آسانی انسانوں کوقتل کرکے ہیروبن جاتے ہیں اس سے اس معاشرے کی کم عقلی جہالت اور اسلام دشمنی جگ ظاہر ہے .یہ لوگ اسلام کے حقیقی دشمن ہیں جوقانون اپنے ہاتھ میں لےکرقتل وغارت گری  کرتے ہیں.

پاکستانی حکومت کوچاہئے کہ وہ ہرمتنفس کی جان کی حفاظت کویقینی بنائےمحکمۂ پولیس کو عوام کی حفاظت پر مامور کرے جولوگ مذہبی منافرت پھیلاتیں ہیں ان کے خلاف سخت اقدامات کرے.اور اسلام کوشیعی سنی گروپ میں تقسیم نہ کرے. 

ہوس نے کردیا ہے ٹکڑے ٹکڑے نوع انساں کو

اخوت کا بیاں ہو جا محبت کی زباں ہوجا

No comments:

Post a Comment