اسرائیل اور فلسطین کے مابین جنگ بندی کااعلان تو ہوگیا لیکن یہ ایک ادھورا عمل ہے جن جوہات کی بناپر باربارجھڑپیں ہوتی ہیں معصوموں کاخون بہتاہے بمباری ہوتی ہے انسانیت کوشرمسارکیاجاتاہے.اب بھی گیارہ دن مسلسل جنگ چلی جس میں دوسوتیس فلسطینی خواتین بچے اور عام لوگ مارگیئے اسی طرح بارہ لوگ اسرائیل کے مارے گھاس کے علاوہ پچاس ہزار سے زیادہ فلسطینی بے گھر ہوئے اس کے علاوہ دونوں طرف کے زخمیوں اور مالی نقصانات کااندازہ بھی لگایاجاسکتاہے. اس کے مستقل حل کی کوشش ہونی چاہیے اور اس پرمسلسل بات ہونی چاہیے. موجودہ جنگ بندی محض وقتی عمل ہے .پوری دنیاکے لیڈران فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے مستقل حل پربات کریں اور ایک پائیدار اور دیرپاامن کی کوش
ش ہوتاکہ مشرق وسطیٰ میں دیر پا امن قائم ہوسکے .
No comments:
Post a Comment