Authentic Islamic authority, seek here knowledge in the light of the Holy Quran and Sunnah, moreover, free PDFs of Fiqh, Hadith, Indo_Islamic topics, facts about NRC, CAA, NPR, other current topics By الدکتور المفتی القاضی محمد عامر الصمدانی القاسمی الحنفی السنجاری بن مولانا رحیم خان المعروف بر حیم بخش بن الحاج چندر خان بن شیر خان بن گل خان بن بیرم خان المعروف بیر خان بن فتح خان بن عبدالصمد المعروف بصمدخان
https://follow.it/amir-samdani?action=followPub
Saturday, 31 December 2022
ایک ساتھ تین طلاق دینے سے طلاق ہوتی ہے کہ نہیں
فقہاء نے صراحت کی ہے کہ اگر کوئی شخص صریح الفاظ کے ساتھ اپنی بیوی کو طلاق دے تو اس سے بہرحال طلاق واقع ہوجاتی ہے، خواہ نیت طلاق کی کی جائے یا نہ کی جائے اور جتنی کلمہٴ طلاق کو دہرائے گا اتنی طلاق واقع ہوگی، ہے۔
قال اللہ تبارک وتعالی: فَإِنْ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہُ مِنْ بَعْدُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہُ (البقرة: ۳۲) وفي الفتاوی الہندیہ: وإن کان الطلاق ثلاثاً في الحرة․․․لم تحلّ لہ حتی تنکح زوجًا غیرہ نکاحًا صحیحًا ویدخل بہا ثم یطلقہا أو یموت عنہا (ہندیة: ۱/ ۴۷۳، ط: زکریا)
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment