پڑھ سکتے ہیں، جماعت کی فضیلت بھی حاصل ہو جائےگی، البتہ اہلیہ کو ایک صف پیچھے کھڑا کیا جائے، مرد کی طرح دائیں جانب کھڑی نہ ہو۔
ففی حاشیة الطحطاوی: حتی لو صلی فی بیته بزوجته أو جاریته أو ولده فقد أتی بقضیلة الجماعة اھ (ص: ۱۵۶)
وفی حاشية ابن عابدين: (قوله أما الواحدة فتتأخر) فلو كان معه رجل أيضا يقيمه عن يمينه والمرأة خلفهما اھ (1/ 566)
وفی بدائع الصنائع: وإذا کان مع الإمام إمرأة أقامها خلفه لأن محاذاتها مفسدة وکذلك لو کان خنثی مشكل لإحتمال أنه إمرأة اھ (۱/ ۱۵۹)
No comments:
Post a Comment