https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Sunday 4 August 2024

بیوٹی پارلر کا کام سیکھنا اور کرنا

 بیوٹی پارلر کے وہ کام جو شریعت میں  جائز ہواس کو سیکھنا اور کرنا جائز ہے جیسا زیب وزینت اختیار کرنا اور اس میں دوسری عورت سے مدد لینا  ،زینت کے لیے چہرے یا ہاتھ پاؤں کا فیشل کرواناشرعی حدود کے اندر، خواتین کو اپنے چہرے کے غیر معتاد بال مثلًا داڑھی مونچھ ،پیشانی وغیرہ کے بال یا کلائیوں اور پنڈلیوں کے بال صاف کرنا جائز ہے ۔  اورجو شرعًا جائز نہ ہو اس کو سیکھنا اور کرنا  ناجائز ہے،  جیسا کہ خواتین کا اپنے سرکے بالوں کوکٹوانا یا کتروانا خواہ کسی بھی جانب سے ہو مردوں کے ساتھ مشابہت کی وجہ سے ناجائز اور گناہ ہے ،عورتوں کے  لیے بھنویں بنانا  ـ(دھاگا یا کسی اور چیز سے )جائز نہیں ہے ، اسی طرح مرد کے ہاتھ سے ہو  ،  شرعی پردے   کی رعایت نہ ہو، ان سب صورتوں میں اجازت نہیں ہوگی۔

لمعات التنقیح شرح مشکوۃ المصابیح میں ہے :

 " قال: قال النبي -صلى الله عليه وسلم-: "لعن الله المتشبهين من الرجال بالنساء، والمتشبهات من النساء بالرجال"

 "وعن ابن عمر أن النبي -صلى الله عليه وسلم- قال: "لعن الله الواصلة والمستوصلة والواشمة والمستوشمة". متفق عليه."

(فصل فی الترجل ،ج:7،ص:410،رقم الحدیث :4429/4430،ط:دارالنوادر)

"عن ابن عباس قال: لعنت الواصلة، والمستوصلة، والنامصة، والمتنمصة، والواشمة، والمستوشمة من غير داء."

(فصل فی الترجل ،ج:7،ص:336،رقم الحدیث:4468،ط:دارالنوادر)

صحیح البخاری میں ہے:

"عبد اللّٰہ بن مسعود رضي اللّٰہ عنہ قال: لعن اللّٰہ الواشمات والمستوشمات، والمُتنمِّصات، والمتفلجات للحسن المغیرات خَلْقَ اللّٰہ تعالیٰ، مالي لا ألعنُ من لعن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم وھو في کتاب اللّٰہ {مَا اٰتٰکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ} ."

 (باب المتفلجات للحسن: 878/2، رقم الحدیث: 5931، ط: دار الفکر)

فتاوی شامی میں ہے :

"قطعت شعر رأسها أثمت ولعنت زاد في البزازية وإن بإذن الزوج لأنه لا طاعة لمخلوق في معصية الخالق."

(کتاب الحظر والاباحۃ ،فصل فی البیع ،ج:6،ص:407،ط:دارالفکر ،بیروت

No comments:

Post a Comment