https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Tuesday 31 August 2021

عورت اگرمہر معاف کرناچاہے تومعاف ہوگایانہیں

 مہر عورت کا حق ہے، عورت اپنی خوش دلی سے اپنا پورا  مہر یا مہر کا کچھ حصہ معاف کر دے تو معاف ہو جاتا ہے، 

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2/ 295):
’’ومنها: هبة كل المهر قبل القبض عيناً كان أو ديناً، وبعده إذا كان عيناً‘‘.
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 113):
’’(وصح حطها) لكله أو بعضه (عنه) قبل أو لا، ويرتد بالرد، كما في البحر‘‘. 

2 comments:

  1. ویسے عورت کو مہر کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی ہے

    ReplyDelete
  2. اگر وہ پورا مہر معاف کردے تو اچھا ہے

    ReplyDelete