https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Thursday 16 September 2021

مالدار شخص کی غریب بالغ اولاد کوزکوۃ دینا جائز ہے یانہیں

 بالغ لڑکا صاحبِ نصاب ہونے یا نہ ہونے میں اپنے والد کے تابع نہیں ہوتا، بلکہ اس کی اپنی حیثیت کا اعتبار ہوتا ہے، چنانچہ جو بالغ لڑکا صاحبِ نصاب نہ ہو اس لڑکے کو زکات  کی رقم دینا جائز ہے، چاہے اس کے والد مال دار اور صاحبِ نصاب ہوں، البتہ ایسے لڑکے کے لیے  بلا ضرورت زکات  کی رقم استعمال کرنے سے  بچنا زیادہ اولیٰ اور افضل ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 349):

"(و) لا إلى (طفله) بخلاف ولده الكبير.

 (قوله: ولا إلى طفله) أي الغني فيصرف إلى البالغ ولو ذكرا صحيحا قهستاني، فأفاد أن المراد بالطفل غير البالغ ذكرا كان أو أنثى في عيال أبيه أولا على الأصح لما عنده أنه يعد غنيا بغناه نهر (قوله: بخلاف ولده الكبير) أي البالغ كما مر".

No comments:

Post a Comment