https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Wednesday 5 February 2020

Antonyms in Arabic باب الأضداد فی اللغۃ العربیۃ

الفرح والغم،اليسار والفقر،المدح والثلب،الدنو والبعد،الإظهار والكتمان،الصدق والكذب،الطبع والتكلف ،الرخاء والشدة ، الأمن  والخوف،الظلمة والضىياء ،الصلة والقطيعة،المحبة والكراهة،الذم والمحمدة،التوقي والتقحم،المجتمع والمتفرق،العزم والإنثناء،النوم واليقظة،البشاشة والعبوس، المقام والظعن ،الابتداء والعاقبة،الظن واليقين،المخالطة والمجانبة ،الصداقة والعداوة،المباينة والموافقة،الربح  والخسران،النطق والصمت،الرقة والفظاظة،الحرص والقناعة،النصح والغش،القوة والضعف،العسر واليسر،الكرامة والهوان ،الرضى والسخط،العفو والعقوبة، القصد والسرف ،التبذير والتقدير ،العدل والجور،الإحسان والخذلان ،الإقدام والإحجام،السهل والحزن، السراء والضراء،الجد والهزل، القديم والحديث،السالف و الآنف،الطارف والتالد،البادى والعائد،المقبل والمدبر،العاجل والآجل،الثواب والعقاب، الصبر والجزع،الخلاء والملاء، الرفعة والضعة،النور والظلمة ، البر والفاجر،السرعة والإبطاء،الرفق والخرق ،العامر والغامر،الحور والكور،السهل والجبل. 

Tuesday 4 February 2020

Address of a Shaheen , the speech of the age, listen to it inevitably.


CAA divides India

India faces a strong and peaceful protest against the citizenship amendment act. Its divisive law on the basis of the religion. Incumbent regime's politics run around abhorrence against Muslims, Congress party, secularism, Mahatma Gandhi, and against Pandit Jawahar Lal Nehru. Since Mahatma had lenient corner because of none violence doctrine,while violence against Muslims is the basic part of the RSS. And BJP pursues the ideology of the outfit. It's strong proof is everyday's derogatory addresses of the regime's members,as hegde, Anuraug's foolish speeches. They said shot down those Muslims protesting against CAA. And Mahatma Gandhi's Ideology of none violence was a drama, he never deserved to be called a Mahatma.  Indeed it's a shameful day in Indian history. CAA indeed is unconstitutional, divisive.

Sunday 2 February 2020

Incumbent regime and Indian Muslims موجودہ حکومت اور ہندوستانی مسلمان


آج کل بھارت میں ہندوشدت پسند  بی جے پی کی حکومت ہے جو کھلم کھلا مسلمانوں کے خلاف زہر اگلتی ہے اس کے منسٹرس علی الاعلان حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر گولی برسانے کی بات کرتے ہیں ایسی باتیں وہ  عوامی اجتماعات میں سب کے سامنے کہتے ہیں اس کے نتیجے میں دو غنڈوں نے پرامن مظاہرین پر گولیاں چلائیں, یہی بیانات اگر کوئی مسلمان دیتا حکومت اسے غدار, شدت پسند اسامہ بن لادن اسلامک اسٹیٹ  سے جوڑ دیتی ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب حفظہ اللہ کو جس نے آج تک کسی شدت پسندی یاحملہ کرنے کی کبھی بھی حمایت نہیں کی صرف اس وجہ سے ہندوستان چھوڑ کر ملیشیا جاناپڑاکیونکہ بنگلہ دیش کے بم دھماکے کے چند ملزمان ان کو پسند کرتے تھے, یہاں حکومت کے وزیر ممبران پارلیمنٹ گولی مارنے کی دھمکی دیتے ہیں لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوتی, میڈیا ہمیشہ مسلم مخالف خبریں سناکر لوگوں کو بے وقوف بناتارہتاہے لیکن اب خاموش ہے!حکومت کی چاپلوسی میں رات دن مصروف,اب گولی مارنے کی دھمکی دینے والے غنڈوں کے خلاف ایک لفظ نہیں کہتا,سپریم کورٹ نے گجرات  فسادات کے ان مجرمین کو ضمانت دیدی جنہیں ہائی کورٹ نے عمرقید کی سزا سنائی تھی .جبکہ یعقوب میمن کو وہی سپریم کورٹ بلاکسی ثبوت جرم کے پھانسی کی سزا برقرار رکھتی ہے؟افضل گورو کا معاملہ, بابری مسجد کافیصلہ ,کیا یہ انصاف ہے؟ اگر یہ انصاف ہے تو دوغلا پن کسے کہتے ہیں؟ اگر کوئی مسلم اس طرح کے بیانات دیتا یاکوئی مسلم اس طرح فائرنگ کردیتا تو پورے ملک میں میڈیا کےجھوٹے پروپیگنڈے سے فسادات ہوجاتے میڈیارات دن کئ مہینے تک اسی موضوع پر کتوں کی طرح بھونکتا رہتا, اور بالآخر سپریم کورٹ سے جب تک پھانسی نہ ہوجاتی اس وقت تک چپ نہ بیٹھتا.جب کہ یہ صاف ظاہر ہے کہ گولیاں چلانے والے حکومت کے ارکان کے بیانات سے متاثرتھے پھر اس پر پابندی کیوں نہیں,ان غنڈوں کوکیوں جیل میں نہیں ڈالاجاتا جو اس طرح کے بیانات دیتے ہیں ؟الیکشن کمیشن نےصرف بہتر گھنٹے کی پابندی لگائی ہے یہ خود انصاف کے ساتھ بھونڈامذاق ہے. آر ایس ایس,پر پابندی کیوں نہیں؟اس پر نہیں لگ سکتی !کیوں کہ وہی حکومت چلارہی ہے.  کیا پرامن احتجاج کرنا جرم ہے ؟پھر حکومت مظاہرین پر کیوں زیادتی کررہی ہے؟
جب تک حکومت نفرت انگیز قانون واپس نہیں لے گی اس وقت تک یہ مظاہرے بند نہیں ہوں گے. سپریم کورٹ کی کارروائی بھی اس سلسلے میں مضحکہ خیز ہے. بی بی سی اردو نے آج ہی اس پر ایک مضمون شائع  کیا ہے. جو قابل دید ہے. ہے سپریم کورٹ نے دفعہ ٣۷۰, اور سی اے اے میں  مکمل طور سے حکومت کی حمایتی نظر آرہی ہے اس سے انصاف کے نظام پر ایک سوالیہ نشان لگتاہے. یہ رویہ نظام عدل کو ظلم وبربریت کی طرف لیجارہاہے.  بین الاقوامی برادری کو اس پر خاموشی توڑنی چاہئے .

A dream of the Prophet PBUHحضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ایک خواب

مستدرک میں حاکم نے یہ روایت بیان کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ نے ایک خواب دیکھابہت سی سیاہ بکریاں ہیں جن میں بہت سی سفید بکریاں آکر مل گئیں. صحابہ نے عرض کیاحضور نے اسکی کیاتعبیر لی؟. آپنےفرمایا عجمی لوگ تمہارے دین ونسب میں شریک ہوجائیں گے. صحابہ نےعرض کیا کیاعجمی لوگ ہمارے شریک ہوں گے؟ آپ نے فرمایا:اگر دین ثریامیں بھی معلق ہوگاتو عجمی لوگ اسے وہاں سی بھی نکال لائیں گے.
ایک دوسری روایت میں ہے کہ آپ نے فرمایا میں نے خواب دیکھا کہ کالی بکریوں کے پیچھےسفید بکریاں آرہی ہیں .پھر حضرت ابوبکر صدیق سے فرمایااس کی تعبیر بیان کرو! حضرت صدیق اکبر نے فرمایا:عرب دین میں آپ کااتبا ع کریں گے. اور عجم ان کا اتباع کریں گے. یہ سن کر حضور نے فرمایاصحیح ہے. فرشتے نے بھی یہی تعبیر دی تھی. 

PDF,Forty Hadiths with Urdu translation چہل احادیث

چہل احادیث مع اردو ترجمہ, پی ڈ ایف حاصل کرنے کے لئےدرج ذیل لنک پر کلک کیجئے
https://drive.google.com/file/d/15VWLd9_iz-6jI-eXcUO43_25saPzjPiy/view?usp=drivesdk

PDF, Judgements of the Prophet PBUHنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے حاصل کرنے کے لئے  درج ذیل لنک پر کلک کریں:
https://drive.google.com/file/d/15IknrvvZLp6cieove2U7wY0d9l6Fj--s/view?usp=drivesdk

PDF Dictionary of the Holy Quran

قرآن مجید کے الفاظ کے انگریزی معنی مفہوم معلوم کرنے کے لئے درج ذیل لنک پر کلک کریں اور مستند ڈکشنری قرآن مجید حاصل کریں
https://drive.google.com/file/d/159fhkoa2bhOnY6KqOZcPGNcmy3aBvvVd/view?usp=drivesdk

PDF Maktubat Sheikh Maasum Sirhindi

روضۃ القیومیہ کے مطابق شاہجہاں بادشاہ نے لال قلعہ کاسنگ بنیاد اپنے دور کے معروف ترین بزرگ شیخ معصوم سرہندی قدس سرہ العزیزسے رکھوایا آپ  اپنے عہد کے شیخ طریقت,حضرت مجددالف ثانی کے فرزندگرامی مخزن ومجموعۂ کمالات تھے آپ کے مکاتیب خزینہ علوم عرفان درج ذیل لنک پر کلک کرکے دفتراول حاصل کریں
https://drive.google.com/file/d/158ThVbmYsYqlthrn9geiBC3FhrB2QC9d/view?usp=drivesdk

Biography of the Prophet PBUHنقشۂ سیرت النبی

Friday 31 January 2020

Sulaiman Bin Mehran's reply to Hisham bin Abdul Malik, the Caliph of the time.سلیمان بن مہران اعمش کا جوابی خط ہشام بن عبد الملک خلیفۂ وقت کے نام

ابن خلکان  نے لکھا ہے کہ مشہور تابعی سلیمان بن مہران جو اعمش کے لقب سے مشہور ہیں خلیفہ ہشام بن عبد الملک  نے انہیں ایک خط لکھا کہ وہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ اور حضرت علی  رضی اللہ عنہ کے مناقب مساوی طورپر لکھ کر بھیج دیں.اعمش نے وہ خط قاصد کے ہاتھ سے لیکر پڑھا اور پڑھ کر بکری کے منھ میں دیدیا, بکری اسے چباگئی. اعمش نےاس کے بعد قاصد سے کہا یہی اس خط کا جواب ہے.  یہ سن کر قاصد چل دیا.پھر وہ تھوڑی دور جاکر لوٹ آیا اوراعمش کی خوشامد کرتے ہوئے  کہنے لگا خلیفہ نے قسم کھائی تھی کہ اگر تو جواب نہ لے کر آیا تو تجھے قتل کردوں گا. قاصد نے اپنے بھائیوں کو بیچ میں ڈال کر اعمش کی خوشامد کرکے جواب لکھنے پر بہرحال انہیں آمادہ کرلیا.چنانچہ اعمش نے درج ذیل جواب لکھا
امابعد, اگر حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ  میں  دنیابھر کی خوبیاں ہوں تواس سے تمہیں کوئی فائدہ نہیں اور اگر بفرض محال حضرت علی رضی اللہ عنہ میں دنیا بھر کی برائیاں ہوں تو اس سے تمہارا کوئی نقصان نہیں .لہذا آپ کو چاہئیے کہ آپ اپنے نفس میں غور کریں.فقط.والسلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ. 

Thursday 30 January 2020

The humiliation of the Mahatma.

Mahatma Gandhi is the father of the Indian nation, certainly he was a pure spirit of human beings, the messenger of peace and none violence.He had been killed by Nathuram Godse on 30th January 1948. The killer was a member of RSS, the Hindu extremist group. Killer never apologised for the heinous crime. But now he is a hero for their crime. Unfortunately, there are several incumbent MPs or MLA's who are proud of this extremist killer. Pragya Thakur praised him publicly. In Meerut City, his temple built and worshipped. There are a number of people of extremist groups who publicly praise and proud with the killing of the Mahatma. To Love with the killer of so great personality of the century is the humiliation of humanity and India. There are a number of MPs, MLAs in the ruling regime who threaten to kill courageously. The judiciary system of country encourages criminals, Supreme Court bailout those criminals who got life imprisonment for killing innocents in Gujrat riots by the High Court. This manner of the Judiciary shows that it is not too free to judge fearlessly. As we see in Kashmir Supreme Court never ordered the regime until six months passed. It never stayed on the CAA while 28 protesting people killed by the police. while that court passed an order to give bail to the murderers.  This way of the Judiciary encourages criminals. Now we see every day and night crimes are increasing. Politics is now the synonym of crimes. Judiciary never takes suo moto action against political personalities. Its attitude towards the bigger politicians as a common man guesses appeasing. Its attitudes towards the ruling party and RSS is clearly appeasing. This kind of procedure is dangerous to the future of the Judiciary. when do we see who is the criminal? from which community or religion he or she belongs? If the police become communal, beat peaceful protesters and see standing shooter then democracy demise, crimes increase, justice is deception or illusion then. In this kind of country silence of the judiciary is a heinous crime. In this kind of situations, genocide and the Holocaust may erupt, Hitler, Mussolini, Stalin may withstand again.
Do we should hope that the Supreme Court will break the silence, and will ask the government to enact a law against communalistic politics, against the praises of the killing of any innocent people especially the Mahatma.