https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Monday 11 December 2023

پہلے قعدہ میں سلام پھیرنے کے بعد سجدہ سہو کے ساتھ نماز مکمل کرنے کا حکم

 تین یا چار رکعت والی کسی بھی نماز میں اگر بھول کر پہلے قعدہ میں غلطی سے سلام پھیردیا جائے اور فورًا یاد آنے پر نماز کے منافی کوئی کام (مثلًا بات چیت کرنا ، قبلہ سے سینہ پھیرلینا یا عملِ کثیر  وغیرہ)  کیےبغیر تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہوجائے اور باقی نماز سجدہ سہو کے  ساتھ پوری کرلے تو نماز ادا ہوجائے گی،  لیکن اگر آخر میں سجدہ سہو نہ کیا تو نماز ناقص ادا ہوگی اور   وقت کے اندر اس  نماز کو دوبارہ پڑھنا واجب ہوگا، اور وقت گزرنے کے بعد لوٹانا واجب نہیں ہوگا، تاہم بہتر ہوگا۔

اور اگر پہلے قعدہ  میں جان بوجھ کر سلام پھیرا ہو  یا سلام کے بعد نماز کے منافی کوئی کام (بات چیت کرنا یا قبلہ سے سینہ پھیرلینا وغیرہ) کرلیا تو نماز ٹوٹ جائے گی اور دوبارہ  پڑھنی پڑے گی، خواہ وقت نکل گیا تب بھی اعادہ واجب ہوگا۔ 

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1/ 164):

"ولو سلم مصلي الظهر على رأس الركعتين على ظن أنه قد أتمها، ثم علم أنه صلى ركعتين، وهو على مكانه ، يتمها ويسجد للسهو،  أما الإتمام ؛ فلأنه سلام سهو فلا يخرجه عن الصلاة.وأما وجوب السجدة فلتأخير الفرض وهو القيام إلى الشفع الثاني

No comments:

Post a Comment