https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Thursday 7 March 2024

بہن بہنوئی کے ساتھ حج کو جانا

 بہنوئی ، سالی، کا ایک دوسرے سے پردہ ہے، عورت کو شوہر یا محرم کے بغیر سفر شرعی طے کرکے عمرہ یا حج کے لئے جانا جائز نہیں،    

 بدائع الصنائع میں ہے:

"وأما الذی یخص النساء فشرطان: أحدہما أن یکون معہا زوجہا أو محرم لہا فان لم یوجد أحدہما لایجب علیہا الحج وہذا عندنا، وعند الشافعیؒ ہٰذا لیس بشرط ویلزمہا الحج والخروج من غیر زوج ولامحرم إذا کان معہا نساء فی الرفقۃ ثقات واحتج بظاہر قولہٖ تعالٰی: ’’وَلِلّٰہِ عَلٰی النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَیْہِ سَبِیْلاً‘‘ وخطاب الناس یتناول الذکور والإناث بلاخلاف الخ۔ ولنا ما روی عن ابن عباسؓ عن النبی a أنہٗ قال:’’ ألا لاتحجن امرأۃ إلا ومعہا محرم‘‘ وعن النبی a أنہٗ قال: ’’لا تسافر امرأۃٌ ثلاثۃَ أیام إلا ومعہا محرم أو زوج‘‘ ولأنہا إذا لم یکن معہا زوج ولا محرم لایؤمن علیہا إذا النساء لحم علی وضم إلا ماذب عنہ ولہذا لایجوز لہا الخروج وحدہا والخوف عند اجتماعہن أکثر ولہذا حرمت الخلوۃ بالأجنبیۃ وإن کان معہا امرأۃ أخریٰ والآیۃ لاتتناول النسائَ حالَ عدم الزوج والمحرم معہا لأن المرأۃَ لم تقدر علی الرکوب والنزول بنفسہا."

(کتاب الحج، ج:2، ص:123، ط: دار الکتب العلمیة)

No comments:

Post a Comment