https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Friday 19 July 2024

كباڑے کا کاروبار

 ہر وہ مال (چیز) جو  متقوَّم یعنی اس کی اپنی مالی حیثیت ہو اور شرعاًقابل ِ انتفاع ہو اور جائز ہو،اس کی خرید وفروخت کرنا  جائز ہے،لہذا  سکریپ یعنی کباڑ کا  کاروبارجائز ہے، بشرطیکہ اس میں چوری کے مال کی خریدوفروخت نہ ہو  اور خیانت ودھوکہ سے صاف ہو ،اور کسی قسم کی غیر شرعی چیز کا کاروبار نہ ہو ،مثلاًٹی وی ،آلات ِمعصیت یعنی گانے باجے کے آلات وغیرہ کا کام نہ کیا جائے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"وشرعا: (مبادلة شيء مرغوب فيه بمثله) خرج غير المرغوب كتراب وميتة ودم.

(قوله: مرغوب فيه) أي ما من شأنه أن ترغب إليه النفس وهو المال؛ ولذا احترز به الشارح عن التراب والميتة والدم فإنها ليست بمال، فرجع إلى قول الكنز والملتقى: مبادلة المال بالمال؛ ولذا فسر الشارح كلام الملتقى في شرحه بقوله: أي تمليك شيء مرغوب فيه بشيء مرغوب فيه، فقد تساوى التعريفان فافهم، نعم زاد في الكنز بالتراضي."

(کتاب البیوع، ج:4،ص:502،ط:سعید)

وفیہ ایضاً:

"فإن المتقوم هو المال المباح الانتفاع به شرعا."

(کتاب البیوع،باب البیع الفاسد،مطلب فی تعریف المال،ج:5،ص:50،ط:سعید)

کنز العمال میں ہے:

"من اشترى سرقة وهو يعلم أنها سرقة فقد شرك في عارها وإثمها."

(کتاب البیوع،من قسم الاقوال،الباب الاول:فی الکسب،الفصل الاول:فی فضائل الکسب الحلال،ج:4،ص:13،رقم الحدیث:9258،ط:مؤسسۃ الرسالۃ)

فتاوی شامی میں ہے:

"لا يجوز التصرف في مال غيره بلا إذنه ولا ولايته."

(کتاب الغصب،ج:6،ص:200،ط:سعید)

No comments:

Post a Comment