https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Thursday 25 July 2024

بنو ہاشم کو زکوٰۃ دینا

 بنو ہاشم کو زکوۃ کی رقم دینا جائز نہیں ہے، اوربنو ہاشم سے مراد حضرت علی، حضرت عباس، حضرت جعفر، حضرت عقیل اور حضرت حارث رضی اللہ عنہم کی اولاد ہے، ان میں سے کسی کی بھی اولاد کو زکوۃ کی رقم دینا جائز نہیں ہے، اس کے علاوہ بنو ہاشم کے بقیہ خاندان کی اولاد کو زکوۃ دینا جائز ہے ،مثلاً ابو لہب کی اولاد وغیرہ۔

آلِ علی میں چوں کہ کوئی تخصیص نہیں ہے؛ اس لیے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی اولاد کو زکوۃ کی رقم دینا مطلقاً جائز نہیں ہو گا۔

لہذا  اگر اعوان برادری کا سلسلہٴ نسب بہ واسطہ محمد بن الحنفیہ حضرت علی رضی اللہ عنہ تک پہنچتا ہے، اور اعوان برادری کے پاس اس سلسلہ میں مستند شجرہٴ نسب بھی موجود ہے تو یہ برادری سادات سے شمار ہوگی اور ان کا آپس میں ایک دوسرے کو زکوة دینا جائز نہ ہوگا اور نہ ہی کسی دوسری برادری کا انھیں زکوة دینا جائز ہوگا۔

الفتاوى الهندية (1/ 189):

"ولا يدفع إلى بني هاشم، وهم آل علي وآل عباس وآل جعفر وآل عقيل وآل الحارث بن عبد المطلب كذا في الهداية ويجوز الدفع إلى من عداهم من بني هاشم كذرية أبي لهب؛ لأنهم لم يناصروا النبي صلى الله عليه وسلم، كذا في السراج الوهاج."

No comments:

Post a Comment